وزارت اعلیٰ کے حوالے سے نہ تو جام کا کوئی کمال تھا نہ بزنجو کی تگ و دوہے، حافظ حسین احمد

کوئٹہ(قدرت روزنامہ) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ بلوچستان کی وزارت اعلیٰ کے حوالے سے نہ تو کوئی جام کمال کا کمال تھا اور نہ ہی اب بزنجو کی کوئی تگ و دو ہے پہلے بھی باپ کا بندہ وزیر اعلیٰ کی کرسی پر تھا اب بھی اسی باپ کا بندہ وزیر اعلیٰ ہے، بندہ اس لیے تبدیل ہوا ہے کہ باپ کا بھی کوئی باپ ہوتا ہے جو فیصلے کرتا ہے بلوچستان والے اس بات کے عادی ہوچکے ہیں کہ اڑھائی تین سال کے بعد بندہ تبدیل ہوجائے سو ہوجائے . اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کو گزشتہ تین سالوں میں جہاں ہونا تھا وہاں نہیں ہے البتہ اپوزیشن سڑکوں اور فٹ پاتھ پر ضرور ہے، استعفے لینے کے لیے روالپنڈی، اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کی بات کی گئی لیکن پھر اچانک سب کچھ تبدیل ہوا ساری ”شفٹنگ“ ڈی جی خان ہوگئی وہاں جلسہ کیا گیا، حافظ حسین احمد نے کہا کہ عمران خان اقتدار میں آنے سے پہلے چندہ لیتے تھے اور چندے سے معاملات چلاتے تھے اب قرضہ لے رہے ہیں اور قرضے سے معاملات چلارہے ہیں قرضہ لے بھی رہے ہیں اور قرضہ دے بھی رہے ہیں عمران خان نے ایک کروڑ لوگوں کو نوکریاں اور 50 لاکھ گھر دینے کا اعلان کیا تھا آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کی بات کی تھی پیٹرول اور ڈیزل نہ بڑھانے کی بات کی ان کی یہ سب باتیں عوام کی طرف سے عمران خان پر قرضہ ہیں .

. .

متعلقہ خبریں