بلوچستان

آئین پاکستان میں اچھی باتیں لکھی ہے لیکن عمل کا فقدان ہے، محمود خان اچکزئی

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ آئین پاکستان میں اچھی باتیں لکھی ہے لیکن عمل کافقدان ہے،موجودہ سسٹم آئینی نہیں اپنے منصب کا حلف تو سب لیتے ہیں لیکن اس وقت پاکستان میں جو کچھ ہورہا ہے سب غیر آئینی ہیں،اگر کسی کا یہ خیال ہے کہ وہ اپنے مرضی کا پاکستان ہم پر تھوپنے گا اور ہم اسکے ڈھول کی تھاپ پر پاکستان زندہ باد کہیں گے؟نہ بابا ہم پشتون و بلوچ اتنے بے غیرت بھی نہیں،پاکستان کے 9 سال کا سارا جھگڑا یہ ہے کہ پنجاب بنگال کے اکثریت سے ڈرتا ہے جب اکانومی بیٹھ گئی تو سوویت یونین بے تحاشا اسلحوں ایٹم بموں فوجوں و اداروں کیساتھ ایک دن میں 16ملکوں میں بٹ گیا؟بدقسمتی سے پاکستان کی اکانومی بھی تیزی بیٹھ رہی ہے انہوں نے کہاکہ اگر خدا نخواستہ کوئی اس ملک کو نہیں چلانا چاہتا تو آئیں چیک سلواکیہ کی طرح مل بیٹھ کر جھنڈا لپیٹ لیں اور ہر ایک کو اپنے فیصلے خود کرنے دیں بربادی کا راستہ کیوں اختیار کررہے ھو؟ لیکن اگر چلانا ہے تو اس کا راستہ صاف شفاف جمہوریت ہے انہوں نے کہاکہ ہم کسی سے رنگ، نسل، عقیدہ وغیرہ کے بنیاد پر نفرت نہیں کرتے جو ہماری ماں، بہن، بھائی، وطن کی عزت کرتا ہے ہم اسے دوگنا عزت دینگے جو ہماری طرف بری نظر سے دیکھتا ہے وہ یاد رکھیں کہ ہمارے بس میں نہیں ہے لیکن اگر ہمارا بس چلا تو اس کی آنکھیں پھوڑ دینگے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیراہتمام انسانی حقوق کی عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔محمود خان اچکزئی نے کہاکہ پاکستان تب تک زندہ باد نہیں ہوسکتا

جب تک سندھی بلوچ پشتون پنجابی و سرائیکی کی زبان ثقافت و برابری تسلیم نہ کیا جائے اور انکے سائل وسائل پر انکا اختیار تسلیم نہ کیا جائے میں بلوچوں، سندھیوں، سرائیکیوں اور پشتونوں کی طرف سے کہتا ہوں کہ یہ ہم سب کا فیصلہ ہے کہ ہم اس ملک میں غلاموں کی حیثیت سے قطعا نہیں رہیں گے ہم اس ملک میں برابر کے شہری ہونگے آپ طاقتور ہیں اور ہم کمزور ہیں آپ نے قتل کرنا ہیں ہمیں تو بیشک کرلیں لیکن یہ لاپتہ کرنا پھر کیا ہے؟ سرداراخترجان مینگل کے بھائی اور سردار عطا اللہ مینگل کے بیٹے کو اغوا کیا گیا اور آج تک لاپتہ ہے کیا کبھی کسی نے یہ اندازہ لگایا ہے کہ اس خاندان پر کیا بیتی ہوگی؟قرآن پاک کو لوگوں نے 7 پوشوں میں لپیٹ کر رکھ دیا اس کے ساتھ ہی اس کا سمجھنا اور عمل کرنا رہ گیا. یہی حال اس ملک کے آئین کا بن گیا ہے. اس بیچارے میں بھی اچھی باتیں لکھی ہیں لیکن کوئی عمل نہیں کرتا،انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ میں موجودہ سسٹم کو آئینی نہیں مانتا۔فوجی سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا حلف لیتا ہے اور منتخب نمائندے آئین کی حفاظت کا حلف لیتے ہیں میرے خیال میں اس وقت پاکستان میں جو کچھ ہورہا ہے سب غیر آئینی ہیں صدر، مجسٹریٹ، جج سب کے پیچھے ایک آدمی بیٹھا ہوتا ہے جو ڈکٹیٹیشن دیتا ہے

یہ مظلوم قوموں کو جیل میں ڈال کر کہتے ہیں کہ ہمارے ڈکشنری میں رحم کا لفظ نہیں ھوتا؟حضرت علی ؓکا قول ہے کہ کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم جبر کا نہیں دو رشتے ھوتے ہیں ایک آزادی کا اور دوسرا غلامی کامجبوری سے ہمیں دونوں رشتے قبول ہے۔پہلا برابری و بھائی بندی کا اور دوسرا جبر وظلم کا رشتہ ہے؟دنیا کی 13 پاپولر بغاوتوں میں بڑی بڑی فوجیں ہاری ہیں۔دنیا میں کوئی ایسا مثال نہیں کہ عوام کے سمندر کے سامنے فوج ٹہری ہو یا سرخرو ھواھو؟اگر کسی کا یہ خیال ہے کہ وہ اپنے مرضی کا پاکستان ہم پر تھوپنے گا اور ہم اسکے ڈھول کی تھاپ پر پاکستان زندہ باد کہیں گے؟نہ بابا ہم پشتون و بلوچ اتنے بے غیرت بھی نہیں ہے نہ پاکستان کا وجود تھا، نہ نظریہ پاکستان تھا، نہ پاکستان کسی کے وہم و گمان میں تھا جب ہم نے اپنے وطن کی خاطر انگریز سامراج سے لڑائیاں لڑیں ہمیں ہمارے بڑوں نے وطن سے محبت کا درس دیاچنگیزخان لاکھوں انسانوں کا قاتل تھا لیکن جب اس کا اپنا بیٹا جنگ میں مارا گیا تو چنگیزخان عورتوں کے درمیان بیٹھا عورتوں کی طرح رو رہا تھا؟اقوام متحدہ جب 45 میں بن گیا اس وقت دنیا میں ملکوں کی تعداد 60تھی لیکن اب 190ہے سوال یہ ہے کہ ملکیں کیوں ٹوٹتی ہیں؟خان شہید نے 1956 میں لاہور کی عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے 9 سال کا سارا جھگڑا یہ ہے کہ پنجاب بنگال کے اکثریت سے ڈرتا ہے

پھر اس کیلئے انہوں نے ریاضی کا عجیب فارمولا رایج کیا کہ 52فیصد48کے برابر ہیں۔کیا اکثریت سے چھٹکارا پانا صرف پنجاب کا حق ہے؟ ہماری آبادی آپ سے بہت کم ہیں لیکن وسائل یورپ کے ممالک سے بھی زیادہ ہیں تو پھر ہم کیا کریں گے؟انہوں نے کہاکہ ملکیں بے انصافی سے ٹوٹتی ہیں پاکستان بھی ایک دفعہ بے انصافی سے ٹوٹا ہے اب بھی ہم ماضی کو بھولنا چاہتے ہیں آئیے ایک آئینی و جمہوری پاکستان کی طرف جائیں قائداعظم نے خود کہا تھا کہ میرے جیب میں سارے کوٹے سکے ہیں ان کوٹے سکوں سے یہ ملک مزید نہیں چل سکتاایک امریکن جنرل نے لکھا تھا کہ ویتنام کے ان علاقوں میں جہاں ہمیں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا امریکہ نے اتنے بم گرائے جو جنگ عظیم میں اتحادیوں نے پورے جنگ میں نہیں گرائے تھے؟لیکن امریکہ پھر بھی ناکام لوٹا؟اپنے پیاروں کا قاتل کسی کو اچھا نہیں لگتا۔حضرت محمد ﷺ نے ایمان لانے کے بعد حضرت حمزہ کا قاتل معاف تو کیا لیکن پھر بھی ان سے کہا کہ میرے سامنے نہ آنا؟جب اکانومی بیٹھ گئی تو سوویت یونین بے تحاشا اسلحوں ایٹم بموں فوجوں و اداروں کیساتھ ایک دن میں 16ملکوں میں بٹ گیا؟بدقسمتی سے پاکستان کی اکانومی بھی تیزی بیٹھ رہی ہے انہوں نے کہاکہ اگر خدا نخواستہ کوئی اس ملک کو نہیں چلانا چاہتا تو آئیں چیک سلواکیہ کی طرح مل بیٹھ کر جھنڈا لپیٹ لیں اور ہر ایک کو اپنے فیصلے خود کرنے دیں بربادی کا راستہ کیوں اختیار کررہے ھو؟ لیکن اگر چلانا ہے تو اس کا راستہ صاف شفاف جمہوریت ہے انہوں نے کہاکہ ہم کسی سے رنگ، نسل، عقیدہ وغیرہ کے بنیاد پر نفرت نہیں کرتے جو ہماری ماں، بہن، بھائی، وطن کی عزت کرتا ہے ہم اسے دوگنا عزت دینگے جو ہماری طرف بری نظر سے دیکھتا ہے وہ یاد رکھیں کہ ہمارے بس میں نہیں ہے لیکن اگر ہمارا بس چلا تو اس کی آنکھیں پھوڑ دینگے۔

متعلقہ خبریں