پاکستان سے تجارتی تعلقات بڑھانا خود امریکا کے مفاد میں ہے

واشنگٹن (قدرت روزنامہ) پاکستان کے لئے نامزد امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ تعلقات میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سے تجارتی اور معاشی تعلقات بڑھانا امریکا کے مفاد میں ہے . تفصیلات کے مطابق پاکستان کے لیے نامزد امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے مزید کہا کہ امریکا پاکستان تعلقات ہمارے باہمی مفادات کے تحت غیر معمولی رہے .

جیو اکنامک پالیسی کے تحت پاکستان امریکا سے اقتصادی تعلقات بڑھانا چاہتا ہے . انہوں نے سینیٹ کمیٹی کے سامنے بیان میں کہا کہ پاکستان سے تجارتی اور معاشی تعلقات بڑھانا امریکا کے مفاد میں ہے . نامزد امریکی سفیر نے کہا کہ تعیناتی کے بعد پاکستان کی ڈیجیٹل اکانومی پر کام کروں گا . پاکستان کے ساتھ وسیع و شفاف سرمایہ کاری پر کام کیا جائے گا . انہوں نے کہا بطور سفیر پاکستان پر زور دوں گا کہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے . انہوں نے کہا کہ خطہ کسی اور تنازع کا متحمل نہیں ہو سکتا . پاکستان اور بھارت کے مابین تناؤ کو کم کرنے پر بھی کام کیا جائے گا . امریکا دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے . باہمی اور دوطرفہ تعلقات کے لیے بھارت اور پاکستان کو کام کرنا ہو گا . کورونا کے خلاف پاکستان اور امریکا پارٹنر ہیں . امریکا نے پاکستان کو 27 ملین ویکسین خواراکیں اور 200 وینٹی لیٹر عطیہ کیے . پاکستان میں انسانی حقوق کے دفاع سے کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گا . اقلیتوں کے ساتھ سلوک نے پاکستان کا امیج خراب کیا . اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آزادی کے لیے آواز اٹھائی جائے گی . پاکستان کو کہا جائے گا کہ صحافیوں اور انسانی حقوق کے نمائندوں کو ہراساں نہ کیا جائے . دوسری جانب ڈیموکریسی کانفرنس میں عدم شرکت کے فیصلے کے بعد پاکستان نے امریکہ کو منانے کے لیے رابطہ کر لیا . ڈیموکریسی کانفرنس میں عدم شرکت کے فیصلے کے بعد پاکستان نے امریکہ کو منانے کے لیے رابطہ کر لیا . وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور سربراہی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کے بارے میں پاکستان کے مؤقف کی وضاحت کی . رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی نائب وزیر خارجہ کو بتایا کہ پاکستان بڑے ممالک کی طاقت کی سیاست میں فریق نہیں بنے گا . شاہ محمود قریشی نے تصدیق کی کہ انہوں نے دو روز قبل امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن سے بات کی تھی، تاہم واضح کشیدگی کے برعکس انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ امریکی نائب وزیر خارجہ کے ساتھ اپنی گفتگو سے ''مطمئن'' ہیں . . .

متعلقہ خبریں