سپریم کورٹ بار، تاحیات نااہلی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

لاہور (قدرت روزنامہ) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر احسن بھون نے کہا ہے کہ کسی بھی شخص کو تاحیات نااہل نہیں قرار دیا جاسکتا، اس حوالے سے سپریم کورٹ بار کے تمام عہدیداروں سے مشاورت مکمل کرلی گئی ہے اور آئندہ ہفتے تاحیات نااہلی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی جائے گی . سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر احسن بھون نے لندن سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس 2021 کے خلاف سپریم کورٹ بار نے پٹیشن تیار کرلی ہے جو جلد سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی .

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار کسی آڈیو اور وڈیو کی سیاست میں نہیں پڑے گی . سپریم کورٹ بار آئندہ ہفتے تاحیات نااہلی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرے گی . خیال رہے کہ اس سے قبل 11 نومبر 2021ء کو سپریم کورٹ بار کے نو منتخب صدر احسن بھون کا کہنا تھا کہ عوامی عہدہ کے لیے تاحیات نااہلیت غیر قانونی ہے . اس ضمن میں تشریح کے لیے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی جائے گی . جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو سپریم کورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ تاحیات نااہلی کے فیصلوں پر آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح کی جائے . آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح کے لیے آئینی درخواست دائر کریں گے . انہوں نے اعلان کیا ہے کہ نیب آرڈیننس کے خلاف درخواست تیاری کے مراحل میں ہے، جلد عدالت میں چیلنج کریں گے . انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین اور نواز شریف جیسے فیصلے ایک فرد کو ٹارگٹ کرنے کے مترادف ہیں، ان جیسے فیصلوں پر نظر ثانی ہونی چاہیے . انہوں نے کہا کہ تاحیات نااہلی کا قانون بھی جلد چیلنج کیا جائیگا . احسن بھون نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ازخود نوٹس میں اپیل کے معاملے پر دوبارہ غور کریں گے . اللہ کے پاس بھی توبہ کا دروازہ ہے . خدائی اختیار تو کسی انسان کے پاس نہیں . پارلیمنٹ سپریم ہے اس پر سوال نہیں اٹھانا چاہئیے . انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگوں کو اپنے ووٹرز پر اعتماد کرنا چاہئیے پھر نظام بھی تبدیل کر سکیں گے . . .

متعلقہ خبریں