افغانستان کے عوام کو مدد کی اشد ضرورت ہے، سیکرٹری جنرل او آئی سی

(قدرت روزنامہ)سیکرٹری جنرل او آئی سی ابراہیم حسین طحہ نے کہا ہے کہ افغانستان کے عوام کو مدد کی اشد ضرورت ہے،پاکستان نے خطے میں امن کےلئے کلیدی کردارادا کیا،افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، او آئی سی نے ہمیشہ افغانستان کے مسئلے پر مضبوط موقف اپنایا ہے،یہ اجلاس افغانستان کی مدد کے لئے کامیاب ہوگا . او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان عوام کے پرتباک استقبال پر شکر گزار ہیں، پاکستان نے افغان بحران کے حل کے لیے عزم کا اظہار کیا، افغانستان کا امن خطے میں امن کےلئے ضروری ہے .

ابراہیم حسین طحہ نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں امن کےلئے کلیدی کردارادا کیا . انہوں نے کہاکہ افغانستان کے عوام کو مدد کی اشد ضرورت ہے، افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، او آئی سی نے ہمیشہ افغانستان کے مسئلے پر مضبوط موقف اپنایا ہے . انہوں نے کہا کہ افغانستان میں تیزی سے بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں،افغانستان کے مسئلے پر اجلاس بلانا خوش آئند ہے،افغانستان میں امن کیلئے علاقائی اورعالمی تعاون کی ضرورت ہے . او آئی سی سیکرٹری نے کہاکہ اجلاس بلا کر پاکستان نے افغان بحران کے حل کے عزم کا اعادہ کیا، افغانستان میں تیزی سے بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، یہ اجلاس افغانستان کی مدد کے لئے کامیاب ہوگا، افغانستان میں امن خطے کے لئے بہت ضروری ہے . انہوں نے کہاکہ ہم تمام رکم ممالک کو کابل میں او آئی سی مشن کے ذریعے افغان عوام کو انسانی مدد فراہم کرنے کی درخواست کرتے ہیں انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغانستان میں تمام فریقین مل کر کام کرنے پر اتفاق کریں گے . او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس سے ترک وزیر خارجہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کو دیگر عالمی اداروں سے مل کرافغان بحران پرقابو پانا چاہیے،افغانستان میں انسانی بحران مسلم ممالک کےلئے چیلنج ہے . ترک وزیرخارجہ نے کہاکہ افغانستان کے بحران پر مثبت اقدامات کو سراہتے ہیں، افغانستان کی صورتحال کےاثرات دیگر ممالک پربھی مرتب ہونگے . انہوں نے کہا کہ افغان عوام کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے، افغانستان کے لاکھوں افراد کو بھوک کا سامنا ہے، ہم پاکستان اور سعودی عرب کو اجلا س کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں . ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مالیاتی بحران بڑھ رہا ہے، حل تلاش کرنا ہوگا، افغانستان کا ابھرتا ہوا بحران خطے کو متاثر کرے گا . اردن کے وزیرخارجہ نے او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس میں کہا کہ افغانستان اس وقت انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے،افغانستان کی عوام خوراک کی قلت کا شکار ہیں ان کی سلامتی کے لئے کام کرنا ہوگا . انہوں نے کہاکہ او آئی سی اجلاس بلانے پر پاکستان اور سعودی عرب کی کوششیں قابل تعریف ہیں، افغانستان کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا،افغان بحران خطے کو متاثر کرسکتا ہے، عالمی برادری کو مل کر مدد کرنا ہوگی . وزیر خارجہ اردن نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران مسلم ممالک کیلئے چیلنج ہے، اردن افغانستان کو انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کیلئے ہرممکن کوشش کریگا، افغانستان کیلئے درست فیصلے کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے . چیئرمین اسلامک ڈیویلپمنٹ بینک سلیمان الجاسم نے او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیرمعمولی اجلاس سے اپنے خطاب میں کہاکہ افغانستان میں انسانی امداد کےساتھ ترقیاتی منصوبوں کے لیے کام کرنا چاہیے،کوئی بھی تنہا افغانستان کے معاملے سے نمٹ نہیں سکتا . سلیمان الجاسم نے کہاکہ آئی ڈی بی علاقائی ممالک کو مختلف سہولیات فراہم کررہا ہے، افغانستان کو فوری طور پر خوراک، رقم کی فراہمی کی ضرورت ہے،بینک ٹرسٹی اور ایڈمنسٹریٹرکے طور پرافغانستان سے متعلق ٹرسٹ کو دیکھ سکتا ہے . چیئرمین اسلامی ترقیاتی بینک نے کہاکہ ہم افغانستان کیلئے فنڈ کے قیام کی تجویزکوخوش آمدید کہیں گے،ہمارے پاس ایسے فنڈزرکھنے کا تجربہ ہے،تعمیر نو کیلئےافغانستان کومستحکم کرنے کی ضرورت ہے . آئی ڈی بی کے چیئرمین نے کہاکہ افغانستان کی 70 فیصد سےزائد عوام دیہات میں رہتے ہیں، افغانستان میں کاشتکاری سے وابستہ افراد کی بھی مدد کرنی چاہیے . اجلاس میں اقوام متحدہ کے نمائندےنے اپنے خطاب میں کہا کہ 80 فیصد افغان عوام روزمرہ اخراجات پورے کرنے سے قاصر ہیں،افغانستان کا بحران بہت بڑا ہے،وہاں بےروزگاری 29 فیصد تک بڑھ سکتی ہے . نمائندہ اقوام متحدہ نے کہاکہ افغانستان میں لاکھوں بچے تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں،افغانستان میں 70 فیصد اساتذہ تنخواہوں سے محروم ہیں، ملکی معیشت بحران اور کرنسی گراوٹ کا شکار ہے، بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو پوری دنیا متاثر ہوگی . انہوں نے کہ اکہ میرا خطاب یو این سیکرٹری جنرل کا خطاب ہے جو میں پڑھ کر سنا رہا ہوں،افغانستان ٹرسٹ فنڈ کو خوش آمدید کہتا ہوں،افغانستان کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں . انہوں نے کہاکہ افغان عوام موسم سرما صرف مدد کے ساتھ نہیں گزار سکیں گے . انہوں نے کہا کہ ہمیں افغانستان کو صحت اورلائیولی ہڈ کےلیےمدد بھی دینا ہوگی . اجلاس میں نائیجر وزیر خارجہ اوصف محمد نے افریقن گروپ کی طرف سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں افغانستان کی اندرونی معاملات میں مداخلت کیے بغیر مدد کرنی چاہیے . انہوں نے کہاکہ افغانستان کے عوام کی ہرممکن مدد کرنی چاہیے، نائیجر وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے باوجود اس کانفرنس کے انعقاد پر پاکستان کو مبارکباد دیتا ہوں . . .

متعلقہ خبریں