زوبیہ کے 20 دسمبر کو کیے گئے ٹوئٹ کے مطابق یہ خوفناک واقعہ اُن کے اور اُن کی دوستوں کے ساتھ F6 پر پیش آیا . خاتون کا ٹوئٹ میں بتانا تھا کہ ہم وہاں اے ٹی ایم استعمال کرنے گئے اور محسوس کیا کہ پارکنگ میں موجود شخص ویڈیو بنا رہا ہے، جب ہم نے اس سے فون میں ویڈو دیکھنے کے لیے فون مانگا تو اس نے ویڈیو بنانے کا اعتراف کیا اور وہاں سے بھاگ گیا . زوبیہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق وہ فلاحی کاموں میں مصروف رہتی ہیں اور ایک این جی او سے وابستہ ہیں . زوبیہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر 70 ہزار سے زائد فالوورز ہیں اور وہ ٹوئٹر پر کافی فعال بھی رہتی ہیں . زوبیہ کے ٹوئٹ پر اسلام آباد پولیس نے بھی فوری اس پر ایکشن لیا تھا . جیو نیوز کے مطابق خواتین کو ہراساں کرنے والا رانا اظہر سینیٹ کی قانون سازی برانچ کا گریڈ 18 کا ملازم ہے .
. .This awful incidence happened just now with me & my frnd at F6.We went there to use ATM & sensed this man was filming us & when we forced him to show us his cell we found out videos as he was filming us from parking I tried to snatch his cell but somehow he survived@ICT_Police pic.twitter.com/P9nTBr6fjl
— زُوبیہ خُورشید راجہ (@ZobiaKhurshid) December 20, 2021