زرمبادلہ ذخائر میں کمی سے بچنے کیلئے حکومت کا عالمی کمرشل بینکوں پر انحصار

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) غیرملکی زرمبادلہ ذخائر میں کمی سے بچنے کے لئے حکومت عالمی کمرشل بینکوں پر انحصار کررہی ہے . نومبر،2021 میں 80 کروڑ 23 لاکھ ڈالرز میں سے 66 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز کے قرضے عالمی کمرشل بینکوں سے لیے گئے ہیں .

روزنامہ جنگ میں تنویر ہاشمی کی شائع خبر کے مطابق، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں تعطل کے باوجود پاکستان بڑی حد تک ڈالر کے بہائو کے لیے عالمی کمرشل بینکوں پر انحصار کررہا ہے تاکہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی سے بچا جاسکے . اسلام آباد نے نومبر، 2021 کے دوران مجموعی طور پر حاصل کیے گئے 80 کروڑ 23 لاکھ ڈالرز کے قرضوں میں سے 66 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز عالمی کمرشل بینکوں سے حاصل کیے ہیں . ذرائع نے و تصدیق کی ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے حصول میں ناکامی کی وجہ سے کمرشل بینکوں کے ذریعے ڈالر کے بہائو پر انحصار جاری رہے گا . سکوک بونڈ کے ذریعے 1 ارب ڈالر کے حصول کی منصوبہ بندی کے باوجود حکومت نے اس میں پیش رفت نہیں کی اور اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ بونڈ کا اجرا رواں مالی سال کی دوسری ششماہی (جنوری تا جون) میں کیا جائے گا . رواں مالی سال کے لیے بجٹ تخمینہ 14.008 ارب ڈالرز لگایا گیا تھا جس کے مقابلے میں اب تک ابتدائی پانچ ماہ کے دوران 4.699 ارب ڈالرز ہی حاصل کیے جاسکے ہیں . جب کہ گزشتہ مالی سال میں اسی مدت کے دوران 4.5 ارب ڈالرز جمع کیے گئے تھے . سرکاری اعدادوشمار کے تجزیئے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حکومت مختصر مدتی کمرشل قرضے لینے پر مجبور ہوئی ہے کیوں کہ وہ سالانہ بنیاد پربیرونی بہائو کے بجٹ اہداف پورے کرنا چاہتی ہے . گزشتہ مالی سال میں اسی مدت کے دوران حکومت نے مجموعی غیر ملکی بہائو کثیر مالیاتی ذرائع سے حاصل کیے تھے جو کہ مالی سال 2020-21 کے سالانہ بجٹ تخمینے کا 37 فیصد تھے . جب کہ مالی سال 2019-20 میں غیرملکی بہائو 3.108 ارب ڈالرز تھا جو کہ سالانہ بجٹ کا تقریباً 24 فیصد تھا . 4.499 ارب ڈالرز میں سے 1.3 ارب ڈالرز یا 29 فیصد پروگرام/بجٹ سپورٹ معاونت کے لیے ، جس کے ذریعے پاکستان کی معیشت کی تنظیم نو کرنی تھی، 1.621 ارب ڈالرز یا 36 فیصد غیرملکی کمرشل قرضوں کی ادائیگی کے لیے، 51 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز یا 12 فیصد پروجیکٹ معاونت برائے ترقیاتی منصوبے اور 6 کروڑ ڈالرز یا 1 فیصد مختصر مدتی قرضوں کے لیے، جب کہ 1 ارب ڈالرز یا 22 فیصد محفوظ وقتی ڈپوزٹ کے حوالے سے گزشتہ مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں موصول کیے گئے تھے . رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں حکومت نے دو طرفہ قرض دہندگان سے 12 کروڑ 87 لاکھ 40 ہزار ڈالرز حاصل کیے، اس میں چین سے 7 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز، فرانس سے 35 لاکھ ڈالرز، جرمنی سے 35 لاکھ 20 ہزار ڈالرز، جاپان سے 51 لاکھ 50 ہزار ڈالرز، سعودی عرب سے 10 لاکھ 9 ہزار ڈالرز، برطانیہ سے 1 کروڑ 1 ہزار ڈالرز اور امریکا سے 2 کروڑ 92 لاکھ 30 ہزار ڈالرز حاصل کیے گئے . جولائی، 2021 میں حکومت نے یوروبونڈ سے 1.04 ارب ڈالرز حاصل کیے . . .

متعلقہ خبریں