تاج محل کی ملکیت کا دعویٰ کرنے والی خاتون کی درخواست خارج
نئی دہلی(قدرت روزنامہ) تاج محل کی ملکیت کا دعویٰ کرنے والی خاتون کی درخواست دہلی ہائی کورٹ نے خارج کردی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 68 سالہ خاتون سلطانہ بیگم نے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کررکھی ہے جس میں انہوں نے شاہ جہاں کی محبت کی نشانی تاج محل اور سترہویں صدی میں بننے والے لال قلعہ کی ملکیت کا دعوی کیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق خاتون نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ ’مجھ امید ہے کہ حکومت انصاف فراہم کرے گی جب کوئی چیز کسی کی ملکیت ہو تو اسے واپس کردینی چاہئیے‘۔
خاتون کا دائر درخواست میں موقف تھا کہ بھارتی حکومت نے غیر قانونی طور پر ان کی پراپرٹی پر قبضہ کررکھا ہے جو دراصل انہیں ورثے میں ملنی تھی۔
رپورٹ کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے سلطانہ بیگم کی درخواست وقت کا ضیاع قرار دے کر خارج کردی جبکہ عدالت کا موقف تھا کہ سلطانہ بیگم کے وکلا یہ دلیل پیش نہیں کرسکے کہ آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے 150 سال قبل ملک بدر ہونے کے بعد آخر کسی اور رشہ دار نے وراثت کا حق کیوں نہیں مانگا۔
دوسری جانب سلطانہ بیگم کے وکیل ویوک مور کا کہنا تھا کہ ان کی موکل عدالت کے حکم کو چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
واضح رہے کہ 68 سالہ خاتون سلطانہ بیگم کا دعوی ہے کہ ان کے شوہر مرزا محمد بدر بخت آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے پڑ پوتے ہیں جبکہ خاتون کے پاس ان کے ساتھ شادی کا سرٹیفکٹ بھی موجود ہے۔
رپورٹس کے مطابق سلطانیہ بیگم بھارت کے شہر کلکتہ کے مضافاتی علاقے میں دو کمروں کے مکان میں رہتی ہیں جبکہ ان کے شوہر مرزا محمد بدر بخت کا 1980 میں انتقال ہوگیا تھا جس کے بعد سے وہ سرکاری پینشن سے گزر بسر کرتی ہیں۔