پاکستان میں جن لوگوں کوویکسین لگی ان میں بیماری کی شرح کم ہے۔ڈاکٹر فیصل سلطان
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان میں جن لوگوں کوویکسین لگی ان میں بیماری کی شرح کم ہے۔معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اومیکرون کے پھیلاؤ میں تیزی ہے۔انہوں نے کہا کہ ویکسین لگوائیں ،ماسک کا استعمال کریں ، پاکستان میں جن لوگوں کوویکسین لگی ان میں بیماری کی شرح کم ہے ، بزرگ افراد ویکسین کے استعمال میں کوتاہی نہ برتیں۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ویکسین کا اثر واضح طور پر نظر آرہا ہے ، ہم نے دو تہائی سے زیادہ ویکسین خود خریدی ہیں ، قومی شناختی کارڈ کا حامل ہر شہری صحت کارڈ کے حصول کا حقدار ہے۔
معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ صحت کے شعبے میں اصلاحات کا مقصد عوام کی فلاح و بہبود ہے ، ہم نے نئی نسل کو چیلنجز کے لیے تیار کرنا ہے ، بچوں کی تربیت کرنا سب سے اہم معاملہ ہے۔دوسری جانب وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ اومیکرون کے پھیلنے کی رفتار بہت تیز ہے ، ابھی تک کسی نے ویکسینیشن نہیں کروائی تو فوری ویکسی نیشن کروائیں۔انہوں نے کہا کہ شہری رش والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں ، اومیکرون جنوبی افریقہ سے پھیلنا شروع ہوا ، عوام ماسک پہنیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں ، اومیکرون وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیلنا شروع ہو گیا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ پنجاب میں10سے12 دن میں کیسز میں اضافہ ہوا ، اومیکرون کیسزمیں آنےوالےدنوں میں تیزی سےاضافہ ہوگا ، حفاظتی تدابیر سے پھیلاؤ کو روکا جاسکتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ذہن سے نکالنا ہوگا کہ اومیکرون ہوگیا تو فرق نہیں پڑےگا ، بڑے شہروں میں سب سے زیادہ کیسز پھیلتے ہیں ، کراچی اور لاہور میں60فیصد کیسز آرہے ہیں ، امریکا اور برطانیہ میں مکمل ویکسینیشن کروانے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ شواہد آئے ہیں ملک میں بچوں کو بھی بیماری ہوئی ، ویکسین کروانے والوں میں اومیکرون کا خطرہ کم ہے ، جنوبی افریقا میں8نومبرکو پہلا کیس سامنے آیا ، جنوبی افریقا میں3 سے4 ماہ میں کیسز کا اضافہ ہوا ، اومیکرون بہت تیزی سے پھیلتا ہے،لیکن یہ اتنا مہلک نہیں۔