بارش اور پہاڑوں پر برف باری کے باعث موسم مزید سرد،کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع، اشیاء ضروریہ کی قلت پیدا ہوگئی، محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کردی
اسلام آباد /مظفر آباد /گلگت/پشاور /کوئٹہ /کراچی (قدرت روزنامہ)آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور کراچی سمیت مختلف علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کے باعث موسم مزید سرد ہوگیا، شدید برف باری کے باعث کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور اشیاء ضروریہ کی قلت پیدا ہوگئی، کئی علاقے بجلی سے بھی محروم ہوگئے جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا، بارش کے باعث کئی علاقے زیر آب آگئے،چمن میں بارش سے آئے سیلاب میں کئی مکانوں کی چار دیواریاں بہہ گئیں، متعدد مکانات منہدم ہوگئے،محکمہ موسمیات نے
ندی نالوں میں طغیانی کے خدشے کی نئی وارننگ جاری کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا سلسلہ بدھ کو بھی دن بھر جاری رہا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی میں شدید بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا اور کئی علاقے بجلی سے بھی محروم رہے۔ ادھر چمن اور گرد و نواح میں جاری کئی گھنٹوں کی موسلادھار بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال پیدا ہوگئی، سیلابی صورتحال کے باعث متعدد مکان گرگئے، سیلابی ریلہ کئی گھروں کی چار دیواریاں لے گیا، بارڈر روڈ پر آمد و رفت بھی معطل ہوگئی۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق متاثرہ علاقوں میں لیویز فورس مدد کے لیے پہنچ چکی ہے۔ادھر مکران ڈویژن میں طوفانی بارش نے معمولات زندگی کو مفلوج کردیا، گوادر میں 101 ملی میٹر جبکہ پسنی میں 160 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش کا سسٹم رات گئے تک گوادر کی ساحلی پٹی سے دور ہوجائیگا۔وسطی بلوچستان میں وقفے وقفے سے ہلکی بارش جاری رہا، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا کے بالائی علاقوں میں وقفے وقفے سے برفباری ہوتی رہی،مری آنے والے سیاح برفباری کو انجوائے تو خوب کر رہے ہیں تاہم ٹریفک مشکلات کا گلہ بھی کیے بنا رہ نہ سکے۔استور میں برفباری نے بالائی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع کردیا ہے، حالیہ زلزلوں کے متاثرین خیموں میں ایک مشکل زندگی جینے پر مجبور ہیں۔خیبر پختونخوا میں تورغر، دیر، شمالی وزیرستان میں وقفے وقفے سے جاری برفباری نے موسم کو مزید سرد کردیا ہے، بنوں میں ہلکی بارش نے موسم کی شدت میں اضافہ کردیا ہے۔سوات کے بالائی علاقوں میں تیسرے روز بھی برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا،کالام، مالم جبہ، مہوڈھنڈ اور ملحقہ علاقوں میں اب تک ایک فٹ تک برفباری ریکارڈ کی جا چکی ہے۔شدید برفباری کے باعث کالام مہوڈھنڈ روڈ آمدورفت کیلئے بند ہو گیا ہے جس کے باعث مقامی لوگوں کو مشکلات کا سامنا کر نا پڑادوسری جانب مالم جبہ، کالام اور میاندم تک جانے والے سڑک اور راستے کھلے رہے اور سیاحوں نے رخ کرلیا محکمہ موسمیات نے ندی نالوں میں طغیانی کے خدشے کی نئی وارننگ بھی جاری کردی ہے۔محکمہ موسمیات نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہونے والی بارش کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاؤن میں 35 اعشاریہ 7 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گلشنِ حدید میں 32 ملی میٹر، قائد آباد میں 28 ملی میٹر، ناظم آباد میں 23 ملی میٹر، پی اے ایف بیس فیصل پر 22 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔نارتھ کراچی میں 22 ملی میٹر، سعدی ٹاؤن میں 22 اعشاریہ 1 ملی میٹر، اولڈ ایئر پورٹ پر 20 اعشاریہ 7 ملی میٹر، جناح ٹرمینل پر 20 اعشاریہ 4 ملی میٹر، مسرور بیس پر 20 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ گلشنِ معمار میں 20 اعشاریہ 1 ملی میٹر، کیماڑی میں 16 اعشاریہ 5 ملی میٹر اور اورنگی ٹاؤن میں 14 اعشاریہ 8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق رات تیز بارش ہو سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ شہرِ قائد کراچی میں کل شام تک وقفے وقفے سے بوندا باندی اور معتدل بارش جاری رہنے اور رات میں تیز بارش ہونے کا امکان ہے۔چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق جمعے کی صبح مغربی ہواؤں کا سلسلہ سندھ سے نکل جانے کی توقع ہے۔ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بارشیں اور برف باری،چمن،گوادر سمیت مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی،چمن میں متعدد گھر اور رابطہ سڑکیں پانی میں بہہ گئی۔کان مہترزئی اور زیارت میں برف باری سے مختلف شاہروں پر برف جمنے سے پھسلن میں اضافہ ہوگیا بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں موسلادھار بارشیں،پاک فوج اورایف سی کے دستے پہنچ گئے۔ زیارت اور قلعہ سیف اللہ کے علاقے کان مہترزئی میں رات بھر برفباری کا سلسلہ جاری رہا برفباری کے باعث قومی شاہرائیں بند ہوگئیں پی ڈی ایم اے کی۔جانب سے شاہروں سے برف ہٹانے کا آپریشن شروع کر دیا گیا شاہروں پر برف کے باعث معطل ٹریفک بحال کر دی گئی ہے، وزیراعلی بلوچستان کی ہدایت پر برفباری اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں مشنری موجود ہے،ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے فیصل طارق کے مطابق کان مہترزئی میں شاہروں پر پڑی برف ہٹانے کے لئے فوری آپریشن شروع کر دیا گیا تھا، پی ڈی ایم اے کی تمام ٹیمیں اپنا کام۔کر رہی ہیں مختلف شاہروں پر برف جمنے سے پھسلن میں اضافہ ہوگیا ضلعی انتظامیہ اور لیویز کی جانب سے شاہروں پر نمک پاشی کر دی گئی ڈپٹی کمشنر زیارت کے مطابق ہماری کوشش ہے کہ برفباری کے دوران شاہروں کو کلئیر رکھیں علاقے میں موجود عوام اور سیاحوں کو بھی ہرممکن سہولیات فراہم۔کی جارہی ہیں۔حالیہ بارشوں کے بعد بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سیکابی صورتحال نے تباہی مچادی متاثرہ علاقوں میں پاک فوج اورایف سی کے دستے پہنچ گئے آئی ایس پی آر کے مطابق بارش سے گودار اور تربت میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے پسنی،سربندر،پنجگور اور جیونی میں بارش،متاثرین کو غذائی اور دیگر اشیا فراہم کردی گئی گوادر اور تربت کے متاثرہ علاقوں میں فوجی دستے انتظامیہ کی مدد کے لئے موجود ہے پاک فوج کے نوجوان امدادی سرگرمیوں میں سول انتظامیہ کی مددکررہے ہیں بارش سے گوادر اور تربت کے نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال ہے بارش سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے آئی ایس پی آر کے مطابق کوسٹل ہائی وے، پسنی، سوربندر، نگور اور جیوانی کے علاقوں میں مقامی لوگوں کے لیے ریسکیو کی کوششوں، خوراک اور رہائش فراہم کی گئی پاکستان کوسٹ گارڈز بھی جیوانی، پشوکان اور گوادر شہر میں گلیوں گھروں سے پانی ہٹانے اور ماہی گیروں کی کشتیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مقامی لوگوں کی مدد کر رہا ہے۔