حکومت آرمی چیف کی تقرری پر سیاسی کارڈ کھیلنا چاہ رہی ہے
نارووال (قدرت روزنامہ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت آرمی چیف کی تقرری پر سیاسی کارڈ کھیلنا چاہ رہی ہے۔انہوں نے نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی تبدیلی کے بعد پاکستان آئی ایم ایف سے معاہدے پر نظرثانی کی درخواست کر سکتا ہے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حلیف جماعتوں سے اپیل ہے کہ وہ حکومت سے علیحدہ ہو کر عدم اعتماد سے اسے فارغ کریں۔
احسن اقبال نے مزید کہا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری آخری تین ماہ میں ہوتی ہے،اس سے پہلے توسیع کی بات کرنا سیاسی کارڈ ہے، حکومت کے اس عمل کی مذمت کرتے ہیں۔خیال رہے کہ آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے ایک بار پھر بحث ہورہی ہے،حالیہ دونوں میں حکومت اور آئی ایس پی آر کا بھی اس پر ردِ عمل سامنے آیا تھا۔
گذشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان کا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے اہم بیان سامنے آیا تھا۔
ں۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ میرے فوجی قیادت کے ساتھ تعلقات مثالی نوعیت کے ہیں۔آرمی چیف کو مزید توسیع دینے سے متعلق ابھی سوچا نہیں، نومبر کافی دور ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے بھی ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے انتہائی اہم پریس کانفرنس کی تھی۔بعدازاں صحافیوں کے سوالات کے جوابات بھی دئیے۔ترجمان پاک فوج سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق بھی سوال کیا گیا۔جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ تمام قیاس آرائی پر مبنی باتیں ہیں،آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق قیاس آرائی نہ کی جائے۔ میری آپ سے درخواست ہے کہ ایسی بے بنیاد قیاس آرائیوں پر غور نہ کیا کریں اور نہ ہی ایسی چیزوں کو ہوا دیا کریں۔