آزادکشمیر الیکشن میں 58 فیصد ٹرن آؤٹ، کس جماعت نے کتنے ووٹ لیے؟

  اسلام آباد (قدرت روزنامہ)الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق آزادکشمیر انتخابات میں ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 58 فیصد رہا . ذرائع نے بتایا کہ انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے سب سے زیادہ 6 لاکھ 13 ہزار 590 ووٹ حاصل کیے اور پی ٹی آئی کے حاصل کردہ ووٹوں کی شرح 32.5 ہے .

نجی ٹی وی جیو کے مطابق ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے 4 لاکھ 91 ہزار 91 ووٹ حاصل کیے جس کی شرح 25.65 ہے جب کہ پیپلزپارٹی نے 3لاکھ 49 ہزار 895 ووٹ لیے جس کی شرح 18.28 ہے . اس کے علاوہ آل جموں کشمیرمسلم کانفرنس نے ایک لاکھ 53ہزار 861 ووٹ حاصل کیے . دوسری جانب آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے سادہ اکثریت حاصل کرلی جس کے بعد وہ باآسانی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے . آزاد کشمیر کیقانون ساز اسمبلی کیلئے ہونے والی پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی . اب تک موصول ہونے والے غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف 25نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے اور پیپلز پارٹی کا 11 نشستوں کے ساتھ دوسرا نمبر ہے جب کہ مسلم لیگ (ن) 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے . آزاد کشمیر کے وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے امیدوار راجہ محمد فاروق حیدر کو بھی ایل اے 33 مظفر آباد میں شکست کا سامنا کرنا پڑا . تحریک انصاف کے امیدوار دیوان علی خان نے انہیں 26 ہزار 474 ووٹ کے کر کامیابی حاصل کی . واضح رہے کہ آزاد کشمیر کا 5134 اسکوائر کلومیٹر پر مشتمل علاقہ ریاست پاکستان کے تحت آتا ہے . اس کی آبادی 40 لاکھ سے زائد ہے، اس کے تین ڈویژنز مظفرآباد، راولاکوٹ اور میرپورہیں جبکہ 10 اضلاع، 27 تحصیلیں اور 182 سے زائد یونین کونسلز ہیں . آزاد کشمیر میں باقاعدہ پارلیمانی نظام قائم ہے اور یہاں کی قانون ساز اسمبلی 49 نشستوں پر مشتمل ہے جس میں 29 انتخابی حلقے آزاد کشمیر سے ہیں جبکہ 12 نشستیں ان کشمیریوں کے لئے مختص ہیں جو 1947 سے لے کر اب تک مختلف ادوار میں اور مختلف علاقوں سے ہجرت کرکے پاکستان کے طول و عرض میں آباد ہوئے، اس کےعلاوہ سات مخصوص نشستیں ہیں اورایک بیرون ملک کشمیریوں کے لئے ہے . آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں کسی بھی سیاسی جماعت کو حکومت بنانے کے لیے کل 26 نشستیں درکارہوتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں پھیلے ہوئے مہاجرین کی نشستیں کلیدی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں کیونکہ ان میں نو نشستیں صرف پنجاب کے مختلف علاقوں پر مشتمل ہوتی ہیں، ایک کے پی جبکہ 2 نشستیں صوبہ سندھ سے حاصل ہوتی ہیں . . .

متعلقہ خبریں