(قدرت روزنامہ)حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ درد کا نظام نہیں کراچی کے مسائل کا حل چاہیے .
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپتال ، تعلیم اور میٹرنٹی ہوم سب بلدیاتی حکومت کے پاس تھے ، برساتی نالوں کی مرمت اوردیکھ بھال بھی بلدیات کے پاس تھا .
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت 2001 کے بجائے 1972 کا بلدیاتی قانون لے آئی ہے ، 1972 کا بلدیاتی قانون 2001 سے زیادہ اختیارات دیتا ہے ، سندھ حکومت ذوالفقارعلی بھٹوکا قانون لے آئے ، سندھ حکومت اختیارات اپنے پاس رکھنے کیلئےمختلف بہانے کررہی ہے .
حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ درد کا نظام نہیں کراچی کے مسائل کا حل چاہیے ، سندھ حکومت نے کے فورمنصوبہ17سال میں مکمل نہیں کیا ، سندھ حکومت ماسٹرپلان کا اختیار بلدیات کو دینےکو تیارنہیں ، وڈیرہ شاہی کی لوٹ مارکی وجہ سےعوام کوحقوق نہیں مل رہے .
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے ماسٹر پلان کا اختیاربھی اپنے پاس رکھ لیا ، ماسٹرپلان،بلڈنگ ریگولیشن و دیگراختیارات بلدیات کے پاس تھے ، 1972 کے ٓرڈیننس میں کراچی کومیٹروپولیٹن شہرقرار دیا گیا تھا .
انہوں نے کہا کہ شہرکے بلدیاتی اداروں کی بحالی ہمارامسئلہ ہے ، جماعت اسلامی کا دھرنا اہمیت اختیارکرچکا ہے ، دھرنے سے ایک بارپھرامید کی کرن جاگ گئی ہے .
. .