مرحوم علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ اور غیر ملکی کوہ پیما سرچ آپریشن میں شریک ہیں . بیس کیمپ ذرائع نے بتایا کہ ساجد سدپارہ اور ٹیم آج کیمپ 4 کے قریب پہنچی ہے جہاں ٹیم کو ڈرون کے ذریعے بوٹل نیک کے قریب ایک لاش دکھائی دی ہے . بیس کیمپ ذرائع کے مطابق لاش کی شناخت نہیں ہو سکی . جبکہ وزیر اطلاعات گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے جیو ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ علی سدپارہ سمیت تین کوہ پیماؤں کی لاشیں مل گئی ہیں . ساجد سدپارہ اور ان کے ساتھ موجود کوہ پیما نے لاشوں کا پتا چلایا . انہوں نے کہا کہ پہلی لاش کی نشاندہی صبح 9 بجے ہوئی اور وہ لاش جان اسنوری کی ہے جس نے پیلے اور کالے رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے جبکہ دیگر لاشوں کی نشاندہی 12 بجے ہوئی . وزیر اطلاعات نے بتایا کہ تین کوہ پیماؤں کی لاشیں بوٹل نیک بیس کیمپ سے ملیں . واضح ہے کہ موسم سرما میں آکسیجن کے بغیر کے ٹو سر کرنے کی کوشش کے دوران 5 فروری کو لاپتا ہونیوالے پاکستان کے کوہ پیما محمد علی سد پارہ، آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے کوہ پیما جان پابلو موہر کی موت کی سرکاری طور پر تصدیق کی گئی تھی . گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت راجہ ناصر علی خان اور کوہ پیما محمد علی سد پارہ کے بیٹے کوہ پیما ساجد سدپارہ نے سکردو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا علی سدپارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیما اب ہم میں نہیں رہے . کوہ پیما محمد علی سدپارہ اپنے دو غیر ملکی ساتھیوں سمیت 5 فروری کو کے ٹو کی خطرناک چڑھائی بوٹل نیک کے قریب لاپتا ہوئے جن کی تلاش کیلئے 12 روزہ طویل ریسکیو آپریشن میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی تھی . صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی موت کی سرکاری تصدیق پر ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا اللہ تعالیٰ قوم کے عظیم سپوت کو جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے . ادھر گلوکار علی ظفر نے محمد علی سدپارہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنا گانا پہاڑوں کی قسم عظیم کوہ پیما کے نام کیا تھا . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیر اطلاعات گلگت بلتستان فتح اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ علی سدپارہ سمیت تین کوہ پیما کی لاشیں مل گئی ہیں . بیس کیمپ کے ذرائع کے مطابق رواں سال فروری میں کے ٹو پر لاپتہ کوہ پیماؤں کی لاشوں کی تلاش کا آپریشن ایک بار پھر جاری ہے .
متعلقہ خبریں