لاہور (قدرت روزنامہ)لاہور کی احتساب عدالت نے پرائیوٹ پراپرٹی کیس میں ایڈیٹر انچیف جنگ اور جیو میر شکیل الرحمان سمیت تمام ملزمان کو باعزت بری کردیا ہےاحتساب عدالت میں نیب حکام نے میر شکیل الرحمان کی بریت کی درخواست پر جواب جمع کرا رکھا تھا اور نیب کے پراسیکیوٹر حارث قریشی نے بھی دلائل مکمل کرلیے تھے گزشتہ ہفتے میر شکیل الرحمان کے وکیل امجد پرویز نے ان کی بریت کی درخواستوں پر دلائل مکمل کیے تھے امجد پرویز ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ قانون کے مطابق شہادتیں ٹھیک نہ ہوں تو میر شکیل الرحمان کو بری کیا جائے کیونکہ شہادتوں میں کچھ شہادتیں نہیں ہیں امجد پرویز کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا .
احتساب عدالت نے آج اپنا فیصلہ سناتے ہوئے جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو اس کیس میں باعزت بری کردیا ہے ،عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی لکھا کہ میر شکیل الرحمان پر جو الزامات تھے ان سے بھی انہیں بری کیا جاتا ہے اور جو چیزیں تحویل میں ہیں وہ میر شکیل الرحمان کو واپس کی جاتی ہیںقبل ازیں سپریم کورٹ کے جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل تین رکنی بینچ نے میر شکیل الرحمان درخواست ضمانت پر سماعت کی تھی
سپریم کورٹ نے 9 نومبر 2020 کو جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی ضمانت منظور کی تھیجنگ و جیو گروپ کے ہیڈ میر شکیل الرحمان کی لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی جس پر انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا تھا.جیو جنگ کے مالک میر شکیل الرحمن کو نیب نے گرفتار کیا تھا،جیو،جنگ پرنواز شریف کی نوازشات، لاہور کی قیمتی ترین 54 کنال اراضی کا تحفہ ،نیب نے میر شکیل کونیب آفس بلایا جہاں وہ سوالات کے جوابات نہ دے سکے جس پرنیب نے میر شکیل الرحمن کو گرفتار کرلیا تھااس سے قبل میر شکیل الرحمان 5 مارچ کو پہلی مرتبہ اس کیس میں پیش ہوئے تھے، میر شکیل نے پہلی پیشی میں تین ملازم اور دو بچے نیب دفتر ساتھ لے جانے کی درخواست کی تھی تاہم ملازم ساتھ لانے کی درخواست مسترد کردی گئی تھی اور بچوں کو نیب دفتر میں داخلے کی اجازت دی گئی .
. .