آسٹریلوی کرکٹرز پاکستان میں سخت سیکیورٹی کی گواہی دینے لگے

پشاور (قدرت روزنامہ)پشاور زلمی کی نمائندگی کرنے والے بین کٹنگ نے پاکستان میں سکیورٹی انتظامات پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری حفاظت کسی ملک کے سربراہ کی طرح ہو رہی ہے،آپ جہاز سے اترنے سے واپس رخصت ہونے تک سخت ترین سیکیورٹی دیکھیں گے . ایک انٹرویو میں بین کٹنگ نے کہاکہ پاکستان میں سیکیورٹی بہت ہی زبردست ہے، اسی وجہ سے آپ یہاں پر خود کو انتہائی محفوظ سمجھتے ہیں،آپ جہاز سے اترنے سے واپس رخصت ہونے تک سخت ترین سیکیورٹی دیکھیں گے، پاکستان میں صدارتی لیول کی سیکیورٹی فراہم ہوتی ہے، اگر ہمارے وزیراعظم

بھی پاکستان کا دورہ کریں تو انھیں بھی اسی قسم کی ہی سیکیورٹی دی جائیگی جو ہمیں دی جاری ہے، یا ہماری آنے والی ٹیسٹ ٹیم کو دی جائے گی .

بین کٹنگ کی اہلیہ اور سابق ماڈل و سنگر ایرن ہولینڈ بطور پریزینٹر ایچ بی ایل پی ایس ایل میں کام کررہی ہیں،انھوں نے کہا کہ مجھے یا اہلیہ کو کسی قسم کا کوئی بھی خوف یا سیکیورٹی کے حوالے سے خدشہ محسوس نہیں ہوا . انھوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ جب آپ پہلی مرتبہ جب یہاں آئیں،خصوصاً آسٹریلوی جھنڈے یا ایک ٹیم بینر کے تلے دورہ کریں تو تشویش کا شکار ہونا لازمی ہے،البتہ میں اپنے ذاتی تجربے کی بنیاد پر بتا رہا ہوں کہ میں نے یہاں پر کافی لطف اٹھایا،یہی وجہ ہے کہ میں ہر سال یہاں آتا ہوں، میری اہلیہ بھی ساتھ ہیں . بین کٹنگ نے کہاکہ اس وقت بائیوببل زندگی آپ کیلئے اہم ہے، دنیائے کرکٹ میں آپ کو بائیوسیکیورٹی انتظامات کا زیادہ سامنا رہتا ہے . دوسری جانب ڈیرن بیری نے کہا کہ جب میں یہاں آیا تو ٹیم کے آگے اور پیچھے مسلح اہلکاروں کی گاڑیاں چلتیں اور اوپر ہیلی کاپٹر پرواز کرتا رہتا، یہ میرے لیے ایک بالکل ہی مختلف قسم کا تجربہ تھا مگر جتنا بھی وقت میں نے پاکستان میں گزارا کسی وقت بھی خود کو غیرمحفوظ تصور نہیں کیا .

. .

متعلقہ خبریں