اسٹے آرڈرز کی وجہ سے ایف بی آر3ہزار ارب کی وصولیاں نہیں کرپا رہا، فواد چودھری

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ عدالتوں میں اسٹے آرڈرز کے باعث ایف بی آر3 ہزار ارب وصول نہیں کرپا رہا،اسٹے آرڈرز کی وجہ سے انتظامی بحران پیدا ہوچکا ہے،فیصلہ کیا ہے کہ حکومت اور عدلیہ مل کر پالیسی ایشوز پررابطے کیلئے فورم بنائیں، امید ہے چیف جسٹس معاملے پر سنجیدہ نقطہ نظر سامنے لائیں گے .
انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ عدلیہ کے ساتھ پالیسی ایشو میں بڑا مسئلہ یہ چل رہا ہے ،انتظامی خلاء پیدا ہوگیا ہے، ایف بی آر کے ساڑھے 9سو اسٹے آرڈرز ہیں، تین ٹریلین روپے کے ہیں، تین ہزار ارب روپیہ ہے، جو ایف بی آر عدالتوں کے اسٹے آرڈرز کی وجہ سے وصولیاں نہیں کرپا رہا، اس پر پہلے وزیراعظم جبکہ آج کابینہ نے بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے، وزیرقانون اور اٹارنی جنرل کو ہدایت کی گئی ہے کہ معاملے کو چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس ہائیکورٹس کے ساتھ اٹھایا جائے .

اس وقت ڈیڑھ سو اسٹے آرڈرز کا ہرماہ سامنا ہے، یہ اسٹے آرڈرز صرف ججز کی وجہ سے نہیں بلکہ اس میں وکلاء ، حکومتی وکلاء اور اداروں کی بھی غلطیاں ہیں، اسٹے آرڈرز کی وجہ سے انتظامی بحران پیدا ہوچکا ہے . کابینہ نے سفارشات کی ہیں کہ جوڈیشری کے ساتھ معاملہ اٹھائیں کہ ایک فورم بنایا جائے جس میں عدلیہ ، حکومت اور ادارے مل کر پالیسی ایشوز پر رابطہ کار طے کرسکیں .
کیونکہ ابھی مکمل بریک ڈاؤن ہے، ہمیں امید ہے چیف جسٹس معاملے پر سنجیدہ نقطہ نظر سامنے لائیں گے . وزیراعظم کا عدلیہ کے ساتھ رویہ بہت اچھا ہے، عمران خان کی حکومت کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے وہ اداروں کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں . انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اور کچھ چینلز پر گھٹیا زبان استعمال ہورہی ہیاس کیلئے قانون سازی بہت اہم ہے،قانون نہ ہونے کی وجہ سے سوشل میڈیا اورچینلز پر قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے،اگر کوئی کیس بنتا ہے تو دو دن بعد ضمانت ہوجاتی ہے، نفرت انگیز مواد چلانے کیخلاف کاروائی نہیں کی جاتی،ہمارے عدالتی نظام پر عوام کا اعتماد مجروح ہوچکا ہے، ایسے پروپیگنڈے چلائے جاتے ہیں جن کااثر سکیورٹی پر اثر پڑتا ہے،سوشل میڈیا کیلئے سخت قوانین بنائے جائیں .

. .

متعلقہ خبریں