وزیراعظم کو جج کے خلاف کارروائی کا اختیار نہیں ہے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سینئر وکلاء نے صحافی محسن بیگ کیس میں جج کے خلاف کارروائی سے متعلق کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو اختیار نہیں ہے کہ وہ جج کے خلاف کارروائی کریں، بیان دھمکی آمیز ، عمران خان بادشاہ سلامت بننا چاہتے ہیں . سینئر وکیل لطیف کھوسہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کو اختیار نہیں ہے کہ وہ جج کے خلاف کارروائی کریں ، اگر وزیراعظم کو کوئی بات کرنا ہو تو متعلقہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے گزارش کریں گے ، وزیراعظم ، صدر پاکستان سمیت کابینہ کا کوئی بھی رکن کسی بھی جج کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتا .


وزیراعظم کا بیان اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ عمران خان بادشاہ سلامت بننا چاہتے ہیں ، وزیراعظم کا بیان دھمکی کے زمرے میں آتا ہے ، اس کا مطلب یہ ہے جن ججز کے پاس مقدمات جائیں گے ان کے خلاف بھی کارروائی ہوسکتی ہے؟ اس سے بڑی توہین عدالت نہیں ہو سکتی، ایک بھی اہلکار سرکاری یونیفارم میں نہیں تھا .

دوسری جانب ادھر سینئر وکیل عمران فیروز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس حوالے سے کہا کہ جج صاحب کے حکم کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کی جا سکتی ہے ، اگر کسی آبزرویشن سے اختلاف ہے تو رٹ پٹیشن دائر کر سکتے ہیں ، فیصلے سے بہت سے چیزوں کو حذف کرنے کی مثالیں موجود ہیں ، حکومت کی جانب سے ایڈیشنل سیشن جج کے خلاف بیان سے کچھ نہیں ہو گا ، میرا نہیں خیال کہ اس میں کچھ میرٹ ہو گا .

خیال رہے کہ محسن بیگ کیس میں حکومت نے ایڈیشنل سیشن جج کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا تھا . حکومت نے محسن بیگ کے خلاف ایف آئی اے کے چھاپے کو غیر قانونی قرار دینے والے اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا . ا یڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نیاز اللہ نیازی نے نجی ٹی وی چینل کو بھی ایڈیشنل سیشن جج کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی تصدیق بھی کی .

. .

متعلقہ خبریں