عدالتوں میں لوگوں کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے لئے ججز اور وکلا برادری کردار ادا کریں،بلوچستان ہائیکورٹ

مستونگ(قدرت روزنامہ)بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر ججز جسٹس عبداللہ بلوچ،جسٹس عبدالحمید بلوچ نے کہا ہے کہ عدالتوں میں لوگوں کو فوری اور سستا انصاف کی فراہمی کے لئے ججز اور وکلا برادری کردار ادا کریں،انصاف کی فراہمی میں تاخیر سے معاشرے میں انصاف کے تقاضوں اعتماد اٹھ جاتے ہیں،یہ بات انہوں نے ڈسٹرکٹ بار مستونگ کے وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ جج اکیلا انصاف نہیں دے سکتا جب تک وکلاء کا تعاون حاصل نہ ہو،جج کے ساتھ وکلاء کی ذمہ داری ہے کہ وہ انصاف پہنچانے تک عدالتوں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ انصاف کے متلاشی سائلین کو بروقت فوری اور سستا انصاف مل سکے،اس موقع پر سیشن جج مستونگ مراد علی بلوچ،ڈپٹی کمشنر میجر (ر) الیاس کبزئی،اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عطاالمنعم،جوڈیشل مجسٹریٹ مستونگ سمیع اللہ بلوچ،جوڈیشل مجسٹریٹ دشت آسیہ رضا،ممبر مجلس شوری سید سلطان،شاہ قاضی،سراوان قاضی، نثار احمد قاضی، دشت 1 دردانہ کاکڑ،قاضی دشت،11 وقار احمد، ڈسٹرکٹ پبلک پراسکوٹر محمد اقبال رئیسانی، سپریٹنڈنٹ سیشن جج مستونگ عبدالرازق، بار مستونگ کے صدر عبدالحمید بنگلزئی ایڈوکیٹ،جنرل سیکرٹری ممتاز احمد، سینئر وکیل سردار احمد نواز علیزئی ایڈوکیٹ، اسحاق علیزئی ایڈوکیٹ،فتح محمد ایڈوکیٹ،نجیب اللہ ایڈوکیٹ اور دیگر بھی تھے، انہوں نے کہا کہ انصاف غریب اور چھوٹے لوگوں کو چاہیے بڑے لوگوں کے ساتھ تو انصاف کے ذرائع موجود ہیں،عدالتوں کا کام انصاف فراہم کرنا ہے،انصاف کے دروازے پر وہ لوگ آتے ہیں جنہیں کہیں بھی انصاف نہیں ملتا اور انکی امید عدالتوں سے وابستہ ہوتی ہیں، انہوں نے کہا کہ عدالتوں کا کام انصاف دینا ہے تو جج صاحبان کے ساتھ بار کی تعاون بھی بہت ضروری ہے،مستونگ میں 2015 سے بہت سارے کیسز التوا کا شکار ہیں وکلاء تعاون کریں تاکہ التوا میں پڑے کیسز جلد نمٹا جاسکے اور لوگوں کو فوری اور سستا انصاف مل سکے،انہوں نے کہا کہ انصاف یہ نہیں کی قانون کے مطابق نہ ہو، ہم ٹرائل کورٹ ہائی کورٹ قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرتے ہیں، فوری اور سستا انصاف اس وقت تک ممکن نہیں جب تک بار اور جوڈیشری کی تعاون نہ ہو، انہوں نے کہاکہ وکلاء عوام کو رپرنزنٹ کرتے ہیں لوگوں کی عدالتوں سے امیدیں ان سے وابستہ ہوتی ہیں کہ یہاں انہیں فوری اور سستا انصاف ملے،ہماری سب سے بڑی ذمہ داری ہوتی ہے اور میڈیا کی بھی بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ مسائل و حقائق اجاگر کریں، ہمیں بھی میڈیا کے زریعے بھی معلومات حاصل ہوتی ہیں،میڈیا بھی اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسائل اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں،وکلاء کو چاہیے کہ وہ ان دنوں میں ہڑتال نہ کریں کہ جن دنوں میں کیسز کے سلسلے میں کوئٹہ سے وکلاء آتے ہیں،ہڑتال کی وجہ سے بھی عدالتوں پر بوجھ بڑھاتا ہے اور کیسز پینڈنگ ہوتے ہیں اور کیسز فیصلے میں تاخیر کاسب بن جاتے ہیں، بار اپنے ایسے فیصلوں پر نظر ثانی کریں تاکہ کیسز چلیں اور عدالتوں سے کیسز کے فیصلے جلد ممکن ہوسکیں،مستونگ میں منشیات کی لعنت کے پہلاؤں کے حوالے ایڈوکیٹ اسحاق علیزئی کی شکایت پر جسٹس عبدالحیمد بلوچ نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیس انتظامیہ کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ پولیس لیویز کو یہ معلوم نہیں کہ منشیات کون اور کہاں سے آرہاہے اور مستونگ شہر سمیت تمام علاقوں سے منشیات کے خاتمے کے لئے فوری کاروائی کی سختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ منشیات پھیل رہی ہے یہ ہماری آنی والے نسلوں کیلئے تباہ کن ہے اور اگر ہم نے اس کی تدارک نہیں کیا تو ممکن ہے کہ یہ آئندہ کنٹرول نہیں کرسکیں، انتظامیہ اس حوالے سے جوڈیشری کے ساتھ میٹنگ کرکے سخت کاروائی کرے اورآئندہ اس حوالے سے کوئی شکایت نہیں آنا چاہیے، ہماری نوجوان نسل منشیات کی وجہ سے تباہ ہورہی ہے اور یہ ممکن ہی نہیں کہ پولیس اور انتظامیہ کو معلوم نہ ہو، انھوں نے کہاکہ جیل کے دورے میں ہم نے دیکھا کہ منشیات کے کیسز میں تمام گرفتار ملزمان نوجوان طبقہ ہے، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عبدالحمد بنگلزئی،جنرل سیکرٹری ممتاز علیزئی ایڈوکیٹ،محمداسحاق علیزئی نے انہیں خوش آمدید کیا اور انہیں مسائل سے تفصیلی آگاہی فراہم کی، اس موقع پرڈسٹرکٹ بار کی جانب سے مہمانوں کے اعزاز میں پر تکلف ٹی پارٹی کا اہتمام بھی کیاگیا، درین اثنا ء بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر ججز جسٹس عبدالحمد بلوچ،جسٹس عبداللہ بلوچ نے سیشن کورٹ، سنٹرل جیل مستونگ اور ڈسٹرکٹ بار روم کا دورہ بھی کیا،دورے کے دوران سیشن اینڈ ڈسٹرکٹ جج مراد علی بلوچ نے عدالت اور کیسز سمیت دیگر دستیاب و وسائل سے متعلق تفصیلی بریفنگ فراہم کی جبکہ دورہ سینٹرل جیل کے دوران ڈی آئی جی جیل خانہ جات خضدار ژون سید رزاق شاہ نے جیل اور قیدیوں سے متعلق تفصیلات فراہم کی اور اس دوران انہوں نے قیدیوں سے ملاقات کرتے ہوئے انکے مسائل اور کیسز کے حوالے سے معلومات حاصل کی اور متعلقہ حکام کو انکے کو حل کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں، اس دوران ڈپٹی کمشنر مستونگ میجر(ر) الیاس کبزئی کی نگرانی میں سخت اور فل پروف سکیورٹی کے انتظامات کئے گئے تھے،اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عطاء المنیم بلوچ و دیگر لیویز و پولیس کے حکام بھی انکے ہمراہ موجود تھے .

.

.

متعلقہ خبریں