خاتون نے دو بیویوں کے شوہر کو تیسری شادی کے لیے اپنی بیویوں سے اجازت نا ملنے پر عدالت سے رجوع کیا تھا . چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے چھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا . عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شوہر کے لیے ضروری ہے کہ تیسری شادی کے لیے قانونی تقاضے پورے کرے تاہم خاتون کی درخواست غیر ضروری ہے، خاتون ایک ہفتے میں دس ہزار جرمانہ ادا کرے- موجودہ قوانین کے مطابق اگر کوئی مرد پہلی بیوی کی تحریری اجازت کے بغیر شادی کرے تو پہلی بیوی کی شکایت پر اسے سزا یا جرمانے یا دونوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے . قانون کے مطابق دوسری شادی کرنے کے لیے تحریری اجازت نامے کے لیے یونین کونسل کے چیئرمین کو درخواست دینی ہوتی ہے جس میں دوسری مجوزہ شادی کی وجوہات اور پہلی بیوی سے اجازت حاصل ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے . یونین کونسل چیئرمین یہ درخواست موصول ہونے پر شوہر اور بیوی سے اپنی اپنی جانب سے ایک، ایک رکن نامزد کرنے کے لیے کہتے ہیں جس کے نتیجے میں چیئرمین کی سربراہی میں ’ثالثی کمیٹی‘ تشکیل پاتی ہے . یہ ثالثی کمیٹی پہلی بیوی کی موجودگی میں دوسری شادی کی وجوہات کا جائزہ لینے کے بعد اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرتی ہے . قانون کے مطابق کچھ مواقع پر اگر ثالثی کمیٹی کی اجازت کے بغیر شادی کی جائے تو ایسا کرنے کی صورت میں مرد کو سزا ہو سکتی ہے یا اس پر جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے . یہ سزا ایک برس تک قید اور پانچ ہزار روپے جرمانہ یا دونوں ہو سکتی ہیں . اس کے علاوہ دوسری شادی کرنے والے مرد کو پہلی بیوی کو فوری طور پر مہر کی تمام رقم ادا کرنی ہو گی . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) اسلام آباد میں 2 بیویوں کے شوہر سے شادی کی خواہشمند خاتون کو عدالت سے رجوع کرنا مہنگا پڑ گیا، عدالت نے خاتون پر جرمانہ عائد کر دیا- تفیصلات کے مطابق عدالت نے دو بیویوں کے شوہر سے شادی کی خواہش مند خاتون پر جرمانہ عائد کر دیا ہے . اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون ظل ہما فاروق پر 10 ہزار جرمانہ عائد کردیا ہے .
متعلقہ خبریں