روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کو تاریخی بلندیوں پر پہنچا دیا

ماسکو(قدرت روزنامہ)روسی صدر کے یوکرین میں امن فوج داخل کرنے کے اعلان کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل مہنگا ہوگیا . نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 100 ڈالر کے قریب پہنچ گئی ہیں اور لندن برینٹ خام تیل 99 ڈالر کی سطح عبور کر گیا ہے .

دوران ٹریڈنگ لندن برینٹ خام تیل 99 ڈالر 25 سینٹس میں فروخت ہوا جب کہ ڈبلیو ٹی آئی خام تیل 96 ڈالر فی بیرل کی سطح پر موجودہے . یاد رہے کہ روس کے صدر ولادیمر پیوٹن نے یوکرین کے ماسکو نواز دو علاقوں کی آزاد حیثیت تسلیم

کرلی ہے اور یوکرین کے ان دونوں مشرقی علاقوں ڈونئیسک اور لوہانسک میں امن دستے بھیجنے کا حکم دیدیا ہے جبکہ امریکا نیڈونئیسک اور لوہانسک پرپابندیاں عائد کردیں،میڈیارپورٹس کے مطابق یوکرین کے مشرقی علاقوں ڈونئیسک اور لوہانسک نے خود کو جمہوریہ قرار دیا تھا، روس کا کہنا تھا کہ یوکرین ڈونئیسک اور لوہانسک میں نسل کشی کی تیاری کر رہا تھا اور منسک معاہدے پر عمل نہیں کیا جارہا تھا . ادھربرطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے کہاکہ صدر پیوٹن نے یوکرین کو کالونی سے تشبیہ دی، روسی صدر کے اقدام کو بورس جانسن نے سیاہ علامت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ یہ اس بات کااظہار ہے کہ معاملات درست سمت میں نہیں جارہے، روس منسک معاہدے کو نقصان پہنچا رہا ہے . نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے بھی روسی اقدام کی مذمت کی اور کہا کہ یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی استحکام پامال کر دیا گیا ہے اور یہ منسک معاہدے کی خلاف ورزی ہے . امریکا نے ڈونئیسک اور لوہانسک پر پابندیوں کااعلان کردیا ،فرانس کے صدر نے روس پر یورپی پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا اور یوکرین معاملے پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا . دوسری جانب اقوام متحدہ نے مشرقی یوکرین میں روسی فوجیوں کی تعیناتی کے حکم کی مذمت کی . یو این انڈر سیکریٹری نے مشرقی یوکرین میں روسی فوج کی بطورامن مشن تعیناتی کاحکم افسوسناک قرار دیا .

. .

متعلقہ خبریں