یو اے ای ؛ لڑکیوں سے جسم فروشی کرانے پر 2 ایشیائی باشندوں کو عمر قید ہوگئی

عجمان (قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات میں لڑکیوں کو مجبور کرکے ان سے جسم فروشی کرانے پر 2 ایشیائی باشندوں کو عمر قید ہو گئی ، یہ غیر قانونی سرگرمی اس وقت سامنے آئی جب دو لڑکیوں نے اپارٹمنٹ سے فرار ہونے کی کوشش کی جس میں وہ بند تھیں . خلیجی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات میں گھریلو ملازمہ کو ان کے کفیلوں سے فرار ہونے میں مدد کی پیشکش کرنے اورلڑکیوں کو جسم فروشی پر مجبور کرنے پر ایک 38 سالہ ایشیائی مرد اور 36 سالہ ایشیائی خاتون کو عجمان کی فوجداری عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے ، جس کے بعد انہیں ملک بدر کردیا جائے گا .


پولیس ریکارڈ کے مطابق دو ایشیائی لڑکیوں نے نیچے اترنے کے لیے بستر کی چادریں ایک ساتھ باندھ کر النعیمیہ میں دوسری منزل پر ایک اپارٹمنٹ سے فرار ہونے کی کوشش کی ، اس دوران پہلی لڑکی زمین پر گر گئی جس کی وجہ سے اس کی کمر کے نچلے حصے کی ہڈی ٹوٹ گئی جس سے بہت زیادہ خون بہنے لگا جب کہ دوسری لڑکی پہلی منزل پر بالکونی میں گر کر معمولی زخمی ہوئی تاہم اس شور سے اپارٹمنٹ کے مالکان جاگ گئے جنہوں نے پولیس کو بلایا اور لڑکیوں کو ہسپتال پہنچایا گیا ، جس کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ، دونوں ملزمان کی شناخت ایس ایس اور ٹی این کے طور پر ہوئی ہے .

پولیس کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ملزمان متاثرین کو نوکری کی پیشکش کرکے اپنے قانونی کفیلوں سے فرار ہونے میں مدد کرتے تھے ، ایک صفائی کمپنی میں ملازمت کی یقین دہانی کے بعد انہوں نے انہیں دوسری امارت سے عجمان پہنچایا ، جہاں فرار ہونے والی لڑکیوں کو ایک مقفل اپارٹمنٹ میں 'پناہ' فراہم کی گئی جہاں سے انہیں باہر جانے سے بھی منع کیا جاتا تھا ، ملزمان پھر ان کی کمزور صورت حال کا فائدہ اٹھا کر انہیں جسم فروشی پر مجبور کرتے تھے .
متاثرین میں سے ایک ایشین نیشنل ایم این نے عدالت کو بتایا کہ میں نوکرانی کے طور پر کام کر رہی تھی ، اپنے کفیل سے بھاگ گئی اور میری دوسری مدعا علیہ جان پہچان ہوگئی ، جو مجھے اس شرط پر عجمان میں اپارٹمنٹ لے آئی کہ وہ مجھے صفائی کے کام کے لیے ایک کمپنی میں ملازمت دے گی لیکن اس نے مجھے اپارٹمنٹ میں رکھا ، مجھے وہاں بند کر دیا اور مجھے جانے سے روک دیا ، اس نے مجھے بتایا کہ کورونا وائرس وبائی بیماری کی وجہ سے اس وقت جسم فروشی کے علاوہ کوئی اور کام نہیں ہے ، جس کی وجہ سے مجھے تین ہفتوں تک یہ کام کرنے پر مجبور کیا گیا .
اپنی آزمائش کے بارے میں بتاتے ہوئے متاثرہ نے مزید کہا کہ پہلا ملزم اس دن کمرے کے اندر لڑکیوں پر نظر رکھتا تھا جس دن اس نے دوسری لڑکی کے ساتھ فرار کا منصوبہ بنایا تھا ایک اور اپارٹمنٹ کی بالکونی میں اس کے گرنے سے کرایہ دار جاگ گئے جنہوں نے پولیس کو بلایا اور یہ غیر قانونی سرگرمی سامنے آگئی . جب کہ ایشیائی شہریت کی دوسری شکار (N.S) نے بھی عدالت کو یہی کہانی سنائی کہ کس طرح اسے دوسری لڑکیوں کی طرح لالچ میں ڈالا گیا ، جس کے بعد ان کی سنگین مالی حالت کی وجہ سے انہیں جسم فروشی پر مجبور کیا گیا .

. .

متعلقہ خبریں