موجودہ پیکا آرڈیننس ڈریکونین قانون، اسے ٹھیک کررہے ہیں، ریگولیٹ کر کے نافذ کریں گے، ہائیکورٹ چاہتی ہے اس ترمیم کے دانت نکال دیئے جائیں، اٹارنی جنرل

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید خان نے کہا ہے کہ اگر پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) ترمیمی آرڈننس 2022 کو جوں کا توں نافذ کیا گیا تو یہ ڈریکونین قانون ہوگا، آرڈیننس کو ٹھیک کررہے ہیں، ریگولیٹ کرکے نافذ کرینگے.

ہائیکورٹ چاہتی ہے اس ترمیم کے دانت نکال دیئے جائیں، پیکا آرڈیننس سنگین صورتحال کیلئے ہے، اطلاق پانچ ہزار میں سے ایک کیس پر ہوسکے گا، الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے کمیشن کا اختیار کم نہیں کیا . ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز وفاقی شرعی عدالت میں سودی نظام معیشت سے متعلق مقدمے میں دلائل دینے کے بعد احاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا .

اٹارنی جنرل نے کہا کہ پیکا ترمیمی آرڈیننس کو ریگولیٹ کرکے نافذ کرینگے، ان کا کہنا تھا کہ پیکا ترمیمی آرڈیننس سنگین صورتحال کے تدارک کیلئے ہے ، اس کا اطلاق ہر کیس پر نہیں ہوتا بلکہ پانچ ہزار میں سے ایک کیس ایسا ہوگا جس میںپیکا کا اطلاق ہوگا،اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ترمیمی آرڈیننس کو جوں کا توں نافذ کیا گیا تو پھر یہ ڈریکونین لاء ہوگا، قانون کو ٹھیک کررہے ہیں.

معاملہ ہائی کورٹ میں ہے اور ہائیکورٹ کی کوشش ہے کہ ترمیم آرڈیننس کے دانت نکال دیئے جائیں، اس ضمن میں ہائی کورٹ کی بھر پور معاونت کروں گا . انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پیکا قانون میں حالیہ ترمیم کا اطلاق موثر با ماضی نہیں ہو سکتا ہے ،انھوں نے کہا کہ سینئر صحافی محسن بیگ کیخلاف پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا)ترمیمی آرڈننس 2022 کے تحت کوئی کاروائی نہیں ہوئی اور نہ ہوگی .

ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرکے ضابطہ اخلاق میں تبدیلی سے الیکشن کمیشن کے اختیارات پر کوئی اثر نہیں پڑاہے . اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ یہ غلط ہے کہ ترمیم سے الیکشن کمیشن کے آئینی اختیارات کو کم کیا گیا ہے .

انھوں نے سوال اٹھایا کہ اگر کوئی حکومتی رکن یا منتخب نمائندہ کسی انتخابی مہم میں حصہ لیتا ہے ،یا انتخابی مہم چلاتا ہے تو اس سے الیکشن کمیشن کے اختیارات کیسے متاثر ہوتے ہیں . دریں اثناء اٹارنی جنرل خالد جاوید نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں پیکا ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سےبات کی .

اس موقع پر اٹارنی جنرل نےوزیر اعظم کو پیکاترمیمی آرڈیننس سے متعلق قانونی پہلوؤں کےبارےمیں آگاہ کیا . اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت کا آزادی اظہارپرقد غن کاکوئی ارادہ نہیں،آرٹیکل 19کےتحت قانونی تحفظات فراہم ہونےتک پیکاآرڈیننس نافذنہیں ہوگا . انہوں نے کہا کہ جمعرات کوپیکا ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سے عدالت میں پالیسی بیان دوں گا .

. .

متعلقہ خبریں