کوئٹہ(قدرت روزنامہ)ہمسایہ ممالک سے پھل اور سبزیوں کی بغیر قرنطینہ ملک بھر میں سپلائی کاانکشاف ہواہے،پھل اور سبزیوں کی بغیر قرنطینہ سپلائی سے بلوچستان اور دیگر صوبوں میں ہمسایہ ممالک میں پیدا ہونے والی کیڑے اور بیماریاں بھی پھیل گئی ہے جس سے ملک بھر میں سبزی اور پھلوں کی کاشتکاری کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچنے کااندیشہ ہے . ذرائع کے مطابق ہمسائیہ ممالک ایران اور افغانستان سے سیب،انار،انگور اور ٹماٹر،کپاس سمیت دیگر پھل اور سبزی جات پاکستان درآمد کئے جاتے ہیں قرنطینہ کئے بغیر ملک بھر میں سپلائی کئے جاتے ہیں،تفتان اور چمن بارڈر پر قرنطینہ نہ ہونے کی وجہ سے ہمسایہ ممالک کے پھلوں اور سبزی میں پائے جانے والے کیڑے اور بیماریاں بلوچستان اور پاکستان میں پھیل جاتی ہے جس سے یہاں کے کاشتکاروں کی کاشت کی گئی سبزی اور پھلوں کونقصان پہنچنے کااندیشہ ہے زرعی قوانین کے تحت تین دن تک اسے ہمسایہ ممالک سے لائے جانے والے پھل اور سبزی جات کوبارڈر پر قرنطینہ کیا جاتا ہے تاکہ اس میں دیکھا جائے کوئی بیماری یا زہریلا کیڑا تو ہمسائیہ ممالک سے ان پھلوں اور سبزیوں میں تو نہیں آرہاہے لیکن بدقسمتی سے تفتان اور چمن بارڈر پر اسے بغیر قرنطینہ کے نہ صرف کوئٹہ بلکہ ملک کے تمام علاقوں تک سپلائی کیا جاتا ہے ذرائع نے ”آن لائن“کو بتایا کہ ان دنوں ہمسائیہ ملک ایران سے ٹماٹروافر مقدار میں لائے جارہے ہیں تحقیق کے بعد Tomato lif mainerنامی کیڑا ان میں پایا گیا ہے جو پورے ملک کیلئے نقصاندہ ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمسائیہ ممالک سے جتنا پھل یا سبزیاں آرہی ہیں انہیں بارڈر پر ہی قرنطینہ کرکے اس میں تحقیق کی جائے کہ کوئی خطرناک بیماری تو ان میں نہیں ہے سب سے پہلے وفاقی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان کی چیک اینڈ بیلنس کا انتظام کریں اسی طرح صوبائی حکومتو ں کو بھی چاہیے کہ وہ اس حوالے سے وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر ان کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائیں .
. .