آخری بار بال کب کٹوائے؟ اینکر کے سوال پر بلاول بھٹو کا دلچسپ جواب

کراچی ، گھوٹکی (قدرت روزنامہ)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سیاسی مصروفیات میں اسٹائلنگ کو نظر انداز کردیا . تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے نجی ٹی وی پروگرام جیو پاکستان میں شرکت کی جس کے دوران انہوں نے ملکی سیاسی صورتحال، اپوزیشن کی سرگرمیوں سمیت مختلف امور پر بات کی .

دوران گفتگو پروگرام کے میزبان نے بلاول سے سوال کیا کہ آپ بنیادی طور پر ایک مصروف شخصیت ہیں دوسری جانب ان دنوں حکومت مخالف لانگ مارچ نے آپ کی مصروفیات میں اضافہ کیا ہے لہذا آپ نے آخری بار بال کب کٹوائے تھے؟

یا آپ کے پاس بال کٹوانے کا وقت ہی نہیں ؟میزبان کے سوال پربلاول نے قہقہہ لگایا اور بتایا کہ ہیئر کٹ کروانا ہے اور انشا اللہ جلد ہی بال کٹوائوں گا . بلاول نے ہیئر کٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ کا آغاز اگرچہ مارچ میں ہوا لیکن اعلان جنوری میں ہی کرلیا گیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں دورے کیے گئے اور 6 مہینوں کا کام 2 ماہ میں مکمل کیا لہذا اب جلد ہی بال کٹوائوں گا . دوسری جانب پیپلز پارٹی کا عوامی مارچ گھوٹکی پہنچنے پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ اس ملک میں بسنے والے عوام تکلیف میں ہیں، جہاں بھی دیکھیں مایوسی ہی مایوسی ہے، اس کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ نے ہر آدمی کی زندگی مشکل کردی ہے . انہوں نے کہا کہ جو معاشی بحران اس تبدیلی والے کی تبدیلی کے نام پر تباہی کی صورت میں سامنے آیا ہے، وہ آپ کے سامنے ہے، یہ تبدیلی نہیں تباہی ہے، یہ نیا پاکستان نہیں مہنگا پاکستان ہے . انہوں نے کہا کہ قائد عوام نے اس ملک کے غریب عوام کی خدمت کرنے کے لیے پیپلز پارٹی بنائی تھی، انہوں نے اس ملک کے ہاریوں اور کسانوں کو زمین کا مالک بنایا تھا، بڑے زمینداروں سے زمین چھین کر غریبوں کو دلوائی تھی، قائد عوام اس ملک کے مزدوروں کو حقوق دلوائے تھے، نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے تھے . چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم آج بھی اپنے نوجوانوں کو روزگار دلوا سکتے ہیں، آج بھی اپنے کسانوں کو فصل کی قیمت دلوا سکتے ہیں، مزدوروں کو ان کی محنت کا صلہ دلوا سکتے ہیں، ہمیں صرف اور صرف اس سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی نظام کو ختم کرنا پڑے گا، جب عوامی حکومت اور عوامی نمائندے ہوتے ہیں تو آپ کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں لیکن جب امپائر کی انگلی سے حکومت بنتی ہے تو پھر وہ عوام کی طرف نہیں، امپائر کی انگلی کی طرف دیکھتے رہتے ہیں . انہوں نے کہا کہ یہ وزیراعظم کہتا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی ہے ہی نہیں اور دنیا بھر میں چیزیں مہنگی ہو رہی ہیں لیکن آپ کی دو تین دن کی محنت کے نتیجے میں وہ ہی کٹھ پتلی چھپ گیا، آپ کو دیکھ کر عمران گھبرا گیا اور آپ جیالوں سے خوفزدہ ہو کر اس نے پیٹرول کی قیمت 10روپے اور بجلی کی قیمت پانچ روپے کم کی ہے . انہوں نے کہا کہ وہ آج بھی یہی سمجھتے ہیں کہ ہم ان کی ڈرامے بازی نہیں پہچانتے ہیں اور بے وقوف ہیں، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ عوام کو بے وقوف بنا سکتے ہیں تو یہ ان کی بھول ہے، اس مارچ کو شروع کرنے سے پہلے انہوں نے پیٹرول کی قیمت میں 12 اور بجلی کی قیمت میں 6روپے اضافی کیا تھا تو ایک ہفتے بعد پیٹرول کو 10روپے اور بجلی کو پانچ روپے کم کیا ہے تو کونسا تیر مارا ہے، آج بھی مہنگائی ہے اور اب ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے . بلاول نے وزیراعظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کا اس ملک کی تاریخ اور ترقی سے کوئی لینا دینا نہیں، اس نے کل کرسی سے ہٹ کر لندن میں مزے کرنے ہیں، ہم نے آپ کے ساتھ جینا اور مرنا ہے اور ہمارا مستقبل آپ سے جڑا ہوا ہے، آپ کی جدوجہد کے نتیجے میں ہم اس جعلی اور کٹھ پتلی حکومت کو ختم کردیں گے . انہوں نے کہا کہ ان پر تو میڈیا نے کوئی تنقید کی ہی نہیں ہے، ان کے دور میں تو میڈیا پر پابندی تھی کہ آپ کو مثبت رپورٹنگ کرنی ہے، ان کے دور میں میڈیا کو بند کیا گیا اور پاکستان کے بڑے بڑے اینکرز کو انہوں نے بے روزگار کروایا اور اب پیکا آرڈیننس کے تحت آپ خان صاحب یا ان کے وزرا کے خلاف واٹس ایپ میسج یا فیس بک پوسٹ بھی کریں، تو بھی پانچ سال کی سزا ہو گی، یہ غیرجمہوری اور غیرآئینی قانون ہے اور ہم اس کو نہیں مانتے . انہوں نے کہا کہ آپ کتنی ہی کوشش کر لیں عوام رکنے والے نہیں ہیں اور عمران کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، ہم اسلام آباد جائیں گے اور پورے ملک کو بتائیں گے کہ اس شخص کو جانا ہے کیونکہ اس نے ہمارے انسانی، معاشی، جمہوری حقوق اور ووٹ پر ڈاکا مارا ہے اور ہم یہ برداشت نہیں کرسکتے . پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہاکہ عوام کا اعتماد حکومت سے اٹھ چکا ہے اور جب عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے تو وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد لانے کا وقت آ چکا ہے، ہم اسی جدوجہد کو آگے لے کر چلیں گے اور جیت آپ کی اور پاکستان کے عوام کو ہو گی . انہوں نے کہا کہ گھوٹکی کے عوام نے مجھے کبھی مایوس نہیں کیا، میں نے یہاں کی بات کی تھی کہ عمران خان کو سندھ سے ایک ووٹ نہیں ملے گا، اور پھر انہیں اسی ضلع سے پہلی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، برے وقت کے دوستوں کو کبھی نہیں بھلایا جاسکتا، میں بھی گھوٹکی کی عوام کو کبھی نہیں بھلا سکتا . انہوںنے کہا کہ ہر طبقہ آج تکلیف میں ہے، مایوسی ہی مایوسی ہے، عوام نے غلط شخص سے امیدیں باندھ لی تھیں، محنت کے باوجود ہاری کو اس کا پھل نہیں ملتا، زرعی ملک کا کسان بھوکا سوئے تو اس ملک کی معیشت کا کیا حال ہوگا . انہوں نے کہا کہ ہم پر امن اور جمہوری لوگ ہیں، عدم اعتماد ہمارا جمہوری ہتھیار ہے، جسے ہم استعمال کریں گے، وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد لے کر آئیں گے، جو شخص کرسی پر بیٹھا ہے اس کا مستقبل نہیں ہے . انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ نے آصف زرداری کو گرفتار کرایا اور اسی سلیکٹڈ نے فریال تالپور کو رات کے اندھیرے میں جیل بھیج دیا .

. .

متعلقہ خبریں