آپ گھر میں اصلی شیمپو لاتے ہیں یا جعلی؟ پہچان نہایت آسان

لاہور(قدرت روزنامہ)صابن اور شیمپومیں کئی طرح کے کیمیکل استعمال کئے جاتے ہیں، اگر یہ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق تیار کئے جائیں تو جلد اور بال صحت مند رہتے ہیں اور اگر معاملہ اس کے برعکس ہوتو نتیجے میں کئی طرح کے نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے . مہنگائی کے سبب عام افراد

کی قوت خرید کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی اکثریت کم قیمت میں ملنے والے صابن اور شیمپو خریدنے پر مجبور ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بڑے اور مشہور شاپنگ مالز میں بھی اکثراوقات بڑے برانڈ کی جعلی مصنوعات رکھی ہوئی ہوتی ہیں جنہیں اصلی سجھ کر خرید لیا جاتا ہے جو بعد میں جعلی ہونے کے سبب جلد اور بالوں کے نقصان کا باعث بن رہی ہوتی ہیں .

اس مسئلے کا حل کس طرح تلاش کیا جائے؟ یہی وجہ ہے کہ یہاں پر محسن بھٹی کا ان اشیاء کے اصلی یا جعلی ہونے کی پہچان کے بارے میں مفید معلومات پیش کی جارہی ہیں جس کے بعد آپ کبھی جعلی صابن اور شیمپونہیں خریدے گے . محسن بھٹی کا کہنا ہے کہ ایک بار ان کا گزر ایک ایسے کار خانے میں ہوا جہاں بہترین برانڈ کے شیمپو کی خالی بوتلیں اور صابن کے ریپر اور پیکنگ موجود تھی اورجعلی شیمپواور صابن بھی وہی تیار کیا جارہا تھا، یہ جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ شیمپوکی تمام بوتلوں کے لئے ایک ہی محلول جو کہ پگھلی ہوئی چربی سے تیار کیا جارہا تھا اورساتھ ہی اس میں خوشبو کے لئے مختلف پرفیوم کا استعمال بھی کیا جارہا تھا . محسن بھٹی کے مطابق نقلی شیپمواور صابن کی پہنچان نہایت آسان ہے ان کا کہنا ہے کہ شیمپو اور صابن کو خریدنے سے قبل انہیں گہری سانس لے کر کئی بارسونگھیں اصلی ہونے پر صرف خوشبو آئی گی جبکہ نقلی ہونے پر ان سے ایک ناگوار مہک سی آنے لگے گی اور یہی اس کی نقلی ہونے کی پہچان ہے .

. .

متعلقہ خبریں