تحریک انصاف کے ارکان پی ٹی آئی واٹس ایپ گروپ چھوڑ گئے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)تحریک انصاف کے ارکان پی ٹی آئی واٹس ایپ گروپ چھوڑ گئے،تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کی پارٹی سے ناراضگی وجوہات سامنے آ گئیں،فیصل آباد ڈویژن کے ارکان شہباز گل کی مداخلت جبکہ نور عالم خان حکومتی فنڈز صرف صوابی میں خرچ کرنے پر نالاں ہیں ، اکثر اراکین کی جانب سے پارٹی ارکان کو عزت نہ ملنے پر بھی ناراضگی ہے . ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل آباد ڈویژن کے ارکان شہباز گل کی مداخلت پر ناراض ہیں، ارکان نے وزیراعظم عمران خان کو شہباز گل کی مداخلت پر تحفظات سے آگاہ کیا ان کا کہنا

تھا کہ شہباز گل فیصل آباد میں آئندہ الیکشن میں اپنے لیے سپورٹ مانگتے رہے، وزیراعظم ارکان کے تحفظات دور کرنے کے بجائے شہباز گل کو ماسکو لے گئے جس سے ناراض اراکین دلبرداشتہ ہوئے .

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے نور عالم خان حکومتی فنڈز صرف صوابی میں خرچ کرنے پر نالاں تھے، نور عالم خان اپنے حلقے کے لیے ترقیاتی فنڈز مانگتے رہے جو نہیں ملے، نور عالم خان کی وزیراعظم سے ملاقات میں بھی تحفظات دور نہ کیے گئے . سپیکر اسد قیصر کے خلاف بولنے پر پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس اور پی اے سی سے نکالنا بڑی ناراضگی کی وجہ بنا . ذرائع نے بتایا کہ 50 سے زائد اراکین قومی اسمبلی کو بیرون ملک دوروں پر بھجوانے کے معاملے پر فواد چوہدری نے نجی محفل میں ان ارکان کو غدار قرار دیا . فواد چوہدری نے کہا تھا کہ غدار ارکان کو بیرون ملک بھیجا جا رہا ہے . یہ باتیں ارکان تک پہنچ گئیں جس پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا گیا . وزیراعظم کی جانب سے ان ارکان کے تحفظات بھی دور نہ کیے گئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ میجر ر طاہر صادق کے حلقے میں ملک امین اسلم کی مداخلت کے باعث بگاڑ پیدا ہوئی . وزیراعظم کو شکایت کے باوجود ملک امین اسلم کو انکے حلقے میں مداخلت سے نہ روکا گیا اور ملک امین اسلم نے میجر ر طاہر صادق کے حلقے میں مختلف ترقیاتی سکیموں کا افتتاح کیا . اقبال آفریدی نے اپنے حلقے میں ایوب آفریدی کی مداخلت کا شکوہ کیا . وزیراعظم نے اقبال آفریدی کے تحفظات کو دور نہ کیا . ایوب آفریدی متعلقہ حلقے میں ترقیاتی سکیموں کا افتتاح کر رہے ہیں . بعض اراکین پر شک ناراضگی کا باعث بنا . غلام بی بی بھروانا کو پہلے روز سے ہی شک کے دائرے میں رکھا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اکثر اراکین کی جانب سے پارٹی ارکان کو عزت نہ ملنے پر بھی ناراضگی ہے . بعض ارکان نے پارٹی ارکان قومی اسمبلی کے لیے قائم وٹس ایپ گروپ بھی چھوڑ دیا .

. .

متعلقہ خبریں