عمران خان مولانا کا نام سن کر کانپ جاتے ہیں ،مولانا واسع

لورالائی(قدرت روزنامہ) جے یو آئی کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الواسع کہا ہے کہ سلیکٹڈ اور جعلی وزیر اعظم نے کراچی میں اجتماع سے خطاب کے دوران قائد جے یو آئی و پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن کے خلاف جو اخلاق سے گری ہوئی بازاری زبان استعمال کی اس سے انکے مہذب ہونے کی پہچان پاکستانی عوام بخوبی لگا سکتے ہیں، انکا دماغ پر ہمیشہ مولانا سوار ہوتے ہیں انکے پاوں ہی مولانا کا نام سن کر کانپ جاتے ہیں تحریک عدم اعتماد میں پی ڈی ایم پی پی پی نے قائد جمعیت کی سربراہی میں انکے پارٹی کے اندر سے اراکین اسمبلی کو نکال کر عمران خان کو پاگل کر دیا ہے انھیں دن میں بھی اب ستارے نظر اتنے لگے ہیں وزیر اعظم مولانا کے دباو میں ہیں اب کسی صورت ملک سے باگ نہیں سکتے انکے کچھ روز ہیں انکا کڑا احتساب ہونے میں کچھ دن باقی ہیں وہ احتساب سے بچ نہیں سکتے اور سیدھے جیل جائینگے ہم اپنے قائد مولانا فضل الرحمان میاں نواز شریف آصف علی زرداری سمیت تمام سیاسی رہنماوں کا دفاع کرینگے اور اسکا جوب سیاسی انداز میں ہی دینگے انہوں نے کہا کہ جے یو ائی کے کارکن وزیر اعظم کو بڑے آسانی کے ساتھ جواب بھی دے سکتے ہیں لیکن ہم انبیاءصالیحین اور علماءکی جماعت ہیں ہم نکی طرع بد زبانی اور گندی سیاست کے قائل نہیں ہاں انھیں عوام کے جمہوری طاقت اور پارلیمان کے اندر ایسا ماریں گے کہ وہ ایندہ الیکشن اور مولانا کانام لینے سے بھی سو بار سوچھیں گے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بغاوت ہو چکی ہے انکی کشتی وہاں پر بھی سمندر میں ڈوب رہی ہے کوئی سہارا انھیں نہیں ملے گا سند ھ میں انکے ہی خالی نشت پر نثار کھوڑو کامیاب ہو ئے اور انکے بائیکاٹ کے باوجود پی ٹی ائی کے چار اراکین نے بھی اپنا ووٹ دیا انہوں نے کہا کہ ملک کو سیاسی اور معاشی بحرانوں کا شکار کرنے والے وزیر اعظم نے ملک کو داخلی اور عالمی سطح پر بھی تنہائی کا شکار کر دیا ہے کشمیر کو سودا کرنے اور ملک کو مہنگائی کے دلدل میں ڈالنے کا انسے عنقریب حساب عوام لینگے وہ عوام کو مہنگائی بد امنی دہشت گردی سے نجات دلانے کیلئے اقدامات کرنے کے بجائے اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کو کچلنے پر تلے ہوئے ہیں عوام مہنگائی سے تکلیف میں ہیں اور وہ اپنے سرکاری نجلسوں ملک کے قد آور سیاسی رہنماوں کی پگڑیاں اچھال کر اپنا سیاسی قد لمبا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن انکا انجام قریب ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں عام الیکشن کی راہ ہموار کرنے کیلئے تحریک عدم اعتماد لائی جارہی ہے ہماری تحریک کیلئے مطلوبہ تعداد پوری ہے ہماری تحریک اسمبلی میں اسانی کے ساتھ کامیاب ہو گی ملک میں ائین کی بالدستی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے موجودہ حکومت کا جانا ضروری ہوگیا ہے وہ عوام پر بوجھ بن گئی ہے ملک کی تاریخ جتنی مہنگائی عمرانی دور میں دیکھنی کو مل وہ تہتر سالوں میں کھبی نہیں دیکھی انہوں نے کہا کہ عام الیکشن میں جے یو ائی بلوچستان اور کے پی سمیت پورے ملک میں ایک بڑی سیاسی اور دینی جماعت کے شکل میں سامنے ائیگی اس وقت اسیبلشمنٹ بظاہر نیو ٹرل نظر آرہی ہے جس سے ملک میں جمہوری اداروں کو مظبوط ہونے میں مدد ملیگی نے کہا کہ ہم موجودہ ناجائز جعلی اور غیر ائینی حکومت کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کرتے 2018 کے فراڈ الیکشن کو اسی وقت ہی ہم نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا ہم ریاستی اداروں کے خلاف نہیں ہیں وہ ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں ہم تمام ائینی اداروں کا احترام کرتے ہیں لیکن یہ بات بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہر ادارہ اپنے حدود میں رہ کر کام کرے سیاست سے ہمیشہ دور رہیں یہ کام سیاستدانوں اور عوام کا ہے منتخب نمائندے پارلیمنٹ اور عوام کو جوابدہ ہیں احتساب کا حق صرف عوام کو حاصل ہے ملک میں قانون کی بات کرنے والے وزیر اعظم کے اپنے ڈپٹی اپیکر قومی اسمبلی تین سالوں سے ٹریبونل فیصلے میں اپنے خلاف فیصلہ انے کے باوجود اسٹے کے پھیچے چھپے ہوئے ہیں ہماری پارٹی جے یو ائی کامستقبل روشن ہے اور ہم منظم انداز میں اپنی تحریک کو دوام دے رہے ہیں مستقبل ہمارا ہے اور ہم ایک نئی تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں ٹکٹوں کی تقسیم میں میرٹ کا خاص خیال اور مخلص جماعتی ر

. .

متعلقہ خبریں