ترین گروپ اور علیم خان گروپ کی راہیں جدا ہونے کا امکان

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) ترین گروپ اور علیم خان گروپ کی راہیں جدا ہونے کا امکان ہے . جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترین گروپ اور علیم گروپ کے درمیان اختلافات بڑھنے لگے ہیں اور ان دونوں گروپس کی راہیں جدا ہونے کا امکان ہو گیا ہے .

ترین گروپ کے سخت گیر ارکان علیم خان کی شمولیت کو گروپ ہائی جیک تصور کرتے ہیں . میڈیا رپورٹ کے مطابق ترین گروپ میں شامل چند سخت گیر ارکان کے دباؤ کی وجہ سے جہانگیر ترین علیم خان سے ملاقات کرنے سے بھی گریزاں ہیں .
اس بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ترین گروپ میں شمولیت کے بعد سے ابتک جہانگیر ترین اور علیم خان کا کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہوا ہے . جس کی وجہ سے ترین گروپ کے سخت گیر ارکان علیم خان کی گروپ میں شمولیت کو گروپ ہائی جیک تصور کرتے ہیں .

علیم خان تحریک انصاف میں رہتے ہوئے پنجاب میں تبدیلی کے خواہشمند ہیں ہے . قبل ازیں بایا گیا کہ جہانگیر ترین گروپ نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا .

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے ہم خیال گروپ نے اس اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے . صوبائی وزیر ڈاکٹر اختر ملک کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت اختیار نہیں کی . انہوں نے وضاحت کی کہ ترین گروپ کے ناراض ساتھیوں کو منانے گیا تھا، جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے . وزیراعظم عمران خان آج پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے تاہم پی ٹی آئی سے ناراض جہانگیر ترین گروپ نے اس اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے اور کہا گیا ہے کہ عثمان بزدار کی بطور وزیراعلیٰ پنجاب موجودگی تک کسی بھی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی جائے گی .
جب کہ ترین گروپ سے چوتھے صوبائی وزیر صمصام بخاری نے بھی علیحدگی کا اعلان کر دیا . پنجاب کے وزیر آصف نکئی کے بعد صوبائی وزیر صمصام بخاری نے بھی وزیر اعظم سے ملاقات کا اعلان کیا ہے . انہوں نے کہا کہ وہ آج ایوان وزیر اعلی میں وزیراعظم سے ملاقات کریں گے . علاوہ ازیں ترین گروپ کے اجلاس میں شرکت کرنے والے صوبائی وزیر آصف نکئی نے وزیراعظم سے ملاقات کا فیصلہ کرلیا .

. .

متعلقہ خبریں