الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو لوئر دیر جلسے میں شرکت سے روک دیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعظم عمران خان کو لوئر دیر جلسے میں شرکت سے روک دیا . میدیا رپورٹس کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے باعث نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو لوئر دیر جلسے میں شرکت سے روک دیا گیا ہے .

اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ جلسے میں شرکت کرنا الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوگی .
بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد نیا ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے جس کے تحت اراکین پارلیمنٹ کو الیکشن مہم میں حصہ لینے کی اجازت دے دی گئی تاہم پبلک آفس ہولڈرز پر انتخابی مہم میں حصہ لینے پر بدستور پابندی ہوگی . واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے عوامی جلسے کا اعلان کیا ، کراچی میں صحافی کی طرف سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جمعہ کو پی ٹی آئی کا جلسہ ہے ، خیبر پختونخوا کے ضلع دیر میں ہونے والا جلسہ بتائے گا کہ عوام کس کے ساتھ ہیں .

وزیر اعظم عمران خان کی صحافیوں سے ملاقات میں سوال پوچھا گیا کہ عدم اعتماد کامیاب ہو گئی تو کیا کریں گے؟ جس پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مشکلیں اتنی پڑیں کہ آسان ہو گئیں ، یہ گیم وہاں جا رہی ہے جس کا میں ایکسپرٹ ہوں ، ہر دن نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور میں اس کے لیے تیار ہوں ، اسی لیے میں نے اب تک اپنے اقتدار میں صرف 5 چھٹیاں کی ہیں اور یہ چھٹیاں بھی تب کیں جب مجھے کورونا ہوا تھا .
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی ہے ، حزب اختلاف نے ساتھ ہی قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن بھی جمع کرائی ہے ، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی ، حزب اختلاف کی اس عدم اعتماد کی تحریک پر 86 اراکان نے دستخط کیے ہیں ، جن میں پاکستان مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور اے این پی کے اراکین قومی اسمبلی شامل ہیں .
ادھروزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہبازگل نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمارے پاس 178 نمبرز ہیں ، سیاست مذاکرات کا نام ہے ، سیاسی ملاقاتیں ہونی چاہیئں لیکن یوسف رضا گیلانی والی خرید و فروخت عمران خان نہیں کرسکتے ، اپوزیشن جماعتوں میں محب وطن موجود ہیں لیکن اپوزیشن کے بعض لوگ منافقت کا مظاہرہ کررہےہیں جو ایک طرف کہہ رہے ہیں عمران خان یہود ی ایجنڈے کوفروغ دےرہےہیں اور دوسری طرف کہا جا رہا ہے عمران خان مغرب کے خلاف بول رہےہیں ، اپوزیشن رہنما پہلے طے کرلیں ان کا حتمی موقف کیاہے .

. .

متعلقہ خبریں