لاعلم قومیں اپنی اجتماعی قومی اہمیت دنیا میں کہیں نہیں منواسکتیں ،حاجی لشکری رئیسانی

کوئٹہ(قدرت روزنامہ) بلوچستان پیس فورم کے سربراہ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ لا علم لوگ تاریخ میں ہمیشہ بھٹکتے رہتے ہیں ،لاعلمی اور جہالت کے اندھیروںسے نکل کر ہی ہم بحیثیت قوم اپنے حال اور تابناک مستقبل کا تعین کرسکتے ہیں، سیاست پر قابض ٹھیکیدار جاہل اور بڑک بازاپنے ذاتی گروہی مفادات کا تحفظ کررہے ہیں ان کے پاس باوقار، تابناک ،باعزت قوم کی حکمت نہیں ہے . یہ بات انہوںنے اتوار کے روز بشام ویلفیئر لائبریری کے سربراہ عبدالشکور کو بلوچستان کتاب دوست تحریک کے تحت لائبریری کیلئے دو سو کتابوں کا تحفہ دینے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی .

اس موقع پر بلوچستان پیس فورم کے وائس چیئرمین ظفر صدیق،جنرل سیکرٹری نوابزادہ میر سخی بخش رئیسانی ودیگر بھی موجود تھے . نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ لا علم لوگ تاریخ میں ہمیشہ بھٹکتے رہتے ہیں ایسے لوگ اپنے حال اور تابناک مستقبل کا تعین نہیں کرسکتے ہیں جو کتاب سے دور ہیں ان پر جہالت مسلط ہوتی رہتی ہے جس کے نتیجے میں آج سیاسی عمل پر ٹھیکیداروں ، جاہلوں، بڑک بازوںکا قبضہ ہے یہ لوگ اپنے ذاتی ،گروہی مفاد ات کیلئے کام کررہے ہیں، سیاسی جماعتوں میں بھی ایسے لوگوںکا غلبہ ہے جو بڑی بڑی باتیں کرکے ، بڑکیںمارکر، جدید نعرے لگاکر اقتدار میں توآجاتے ہیں مگر ان کے پاس علمی حکمت اور صلاحیت نہیں ہوتی کہ وہ قوم کے باوقار مستقبل کا تعین کرسکیںیہ قبضہ گیر سیاست پر محض اس لیے قابض ہیں تاکہ وہ اپنے گروہی ،طبقاتی اور ذاتی مفادات کا تحفظ کریںاور سادہ لوح لوگ جو کتاب سے دور ہیں یا انہیں کتاب دو سے رکھا گیا ہے وہ اپنے اچھے اور برے میں تمیز کرنے کی بجائے لاعلمی اور جہالت کے اندھیروں میں ڈوب کر بار بار دھوکے کا شکار ہوں اوربدحالی ،پسماندگی اور محکموںان کا مقدر رہے . انہوںنے کہا کہ بلوچستان کی سرزمین نہ صرف آج بلکہ صدیوں سے خطے میں اہمیت کی حامل رہی ہے مگرسر زمین کی اہمیت کا ہونا کافی نہیں لاعلم قومیں اپنی اجتماعی قومی اہمیت تب تک دنیا میںکہیں نہیں منواسکتےں جب تک وہ کتاب سے اپنے آپ کو نہیں جوڑتے ، انہوںنے کہاکہ بہت تیزی سے دنیا کے بدلتے حالات ہمیں مزید محکومی اور بحران کی طرف لے جائیںگے ان محکومیوں اور بحرانوں سے خودکو محفوظ رکھنے کا واحد حل یہ ہے کہ ہم کتاب کیساتھ اپنے آپ کو جوڑ کر اپنے مستقبل کا تعین حکمت ،علم ،دانش اور فلسفہ سے کریں .

. .

متعلقہ خبریں