ابھی سرپرائز آںے ہیں

لاہور(قدرت روزنامہ) پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ اسٹیبشلمنٹ نے خود کو باہر رکھا ہوا، جو بھی آیا ان کے لیے قابل قبول ہو گا . انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں اینکر مہر بخاری سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی، مولانا کا اتحاد پکا اور دیرپا ہے، مخالفین ایک شخص کیخلاف ایک ہوں تو تلخیاں بھلا دیتے ہیں .


انہوں نے کہا کہ سارے اتحادیوں کا 100فیصد رجحان اپوزیشن کی طرف ہے، عمران خان 100فیصد مشکل میں ہیں . انہوں نے کہا کہ حکومت میں عقل ودانش اور سمجھداری کا 100فیصد فقدان نظر آرہا ہے، تمام جماعتوں نے ہمیں پیش کش کی ہے، مگر حکومت نے نہیں کی،آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم نیوٹرل ہیں تو انہوں نے بولایہ تو صرف جانور ہوتا ہے،اس لیے پہلے سوچو پھر بولو .

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پہلے حکومت جلسوں کے اعلان منسوخ کرے اور پھر اپوزیشن، ہم نے ہر مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دیا، حکومت نے تعلقات نہیں بنائے، سب سے بگاڑے ضرور ہیں، حکومت نے تعلقات بنائے نہیں بگاڑے ہیں . انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور باپ پارٹی کے کچھ تحفظات ہیں، اکیلے نہیں سب اکٹھے فیصلے کریں گے، ہم فیصلے کے تقریباً قریب پہنچ چکے ہیں، ہمارا فیصلہ ایم کیو ایم کی وجہ سے رکا ہوا ہے، ایم کیو ایم کے آصف زرداری کے ساتھ کچھ مسائل ہیں، کل کی ملاقات میں ایم کیو ایم کے 70 فیصد مسائل حل ہو گئے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ فیصلہ کرچکے ہیں کہ ڈیڑھ سال پورے کرنے ہیں، اپوزیشن میں آصف علی زرداری ضامن ہوں گے، شہبازشریف سے بات ہوئی ہے، جلد دوبارہ ملاقات ہوگی .
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات تو ہوئی لیکن انہوں نے کوئی بات نہیں کی، ایم کیو ایم نے بھی یہی شکایت کی کہ عمران خان نے کوئی بات نہیں کی، ہمارے جو بھی معاملات طے پائے ضامن آصف زرداری ہوں گے، آصف زرداری نے کہا اگر ایسا نہ ہوا تو میں بھی اس معاملے سے دور ہو جاؤں گا، اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی . انہوں نے کہا کہ پہلے حکومت جلسوں کے اعلان منسوخ کرے اور پھر اپوزیشن، جماعتیں آپس میں بیٹھتی ہیں تو کچھ لو اور کچھ دو ہوتا ہے، اگر ہمیں وزارت اعلیٰ مل جائے تو ہم پی ٹی آئی کی کوتاہیاں دور کردیں گے

. .

متعلقہ خبریں