قبائلی روایات کومدنظررکھتے ہوئے اقدامات کی ضرورت ہے، بلوچستان بار

کوئٹہ (قدرت روزنامہ) بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کا سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں بچے پر تشدد کے نوٹس کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہاہے کہ بلوچستان قبائلی صوبہ ہے جہاں روایات کومدنظررکھتے ہوئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،چیف جسٹس کے نوٹس سے نہ صرف انصاف کے تقاضے پورے ہونگے بلکہ آئندہ اس طرح غیر قانونی،غیر اخلاقی حرکت کی روک تھام میں مددملے گی . ان خیالات کااظہار بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسو سی یشن کے صدر عبدالمجید کاکڑ، سینئر نائب صدر واجہ ظہور بلوچ، وائس پریزیڈنٹ راشدرحمن، وائس پریذیڈنٹ قلات زون قاضی حسن ساسولی، وائس پریذیڈنٹ ژوب زون کمال ناصر، جنرل سیکریٹری منظور بنگلزئی، جوائنٹ سیکریٹری صابرہ ارباب، فائنانس سیکریٹری عمران کاکڑ، لائبریری سیکریٹری عبدالعزیزاچکزئی بمعہ ایگزیکٹیو کابینہ عبدالمالک مینگل، نعیم مری، عبدالرحیم کاکڑ، نور بخش بلوچ، محمد عاصم اور کلیم اللہ اچکزئی نے متفقہ طور پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ایک قبائلی معاشرہ ہے تمام انتظامیہ کو اپنے اختیارات ذمہ داری کے ساتھ اور احتیاط کے ساتھ سرانجام دینی چاہیئے ہم ہائی کورٹ چیف جسٹس نعیم اختر افغان کا شکریہ ادا کرتے ہے جنہوں نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے پشتون آباد پولیس تھانے واقعے کا نوٹس لیا اور فوری طور پر متعلقہ محکمے کو نوٹس کرتے ہوئے انکواری کا آغاز کیا جوکہ نیک شگون ہے اور یہ جناب چیف جسٹس بلوچستان کی وہ ایسے اقدام ہے جس پر انصاف کے تقاضے پورے ہونگیں اس امید کے ساتھ کہ آئندہ ایسی کوئی غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدامات کی فوری طور پر روک تھام ممکن ہوگی .

. .

متعلقہ خبریں