طالبان نے لڑکیوں کے اسکولز دوبارہ کھولنے کا حکم واپس لے لیا

کابل(قدرت روزنامہ)افغان طالبان نے طالبات کے لیے آج سے ہائی اسکول دوبارہ کھولنے کاحکم واپس لے لیا . نجی ٹی وی جیو کے مطابق افغان وزارت تعلیم نے لڑکیوں کے تمام ہائی اسکول آج سے کھولنے کا اعلان کیاتھا لیکن آج صبح جب طالبات اسکول پہنچیں تو انہیں گھر واپس لوٹ جانے کا حکم دیا گیا .

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق افغان وزارت تعلیم نے طالبات کے لیے ہائی اسکول تاحکم ثانی بند رکھنے کا نوٹس جاری کر دیا ہے . نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اسلامی قانون اور افغان ثقافت کے مطابق منصوبے کی تیاری تک لڑکیوں کے ہائی اسکول

اگلے حکم تک بند رہیں گے . خبر ایجنسی کا کہنا ہے افغان وزارت تعلیم نے طالبات کے لیے ہائی اسکول کی بندش پر ردعمل سے گریز کیا ہے تاہم افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے گرلز ہائی اسکولوں کی بندش کی مذمت کی ہے . اس حوالے سے قطر میں موجود امریکی ناظم الامور برائے افغانستان نے کہا کہ افغانستان میں گرلز ہائی اسکولوں کی بندش مایوس کن ہے، طالبان کی یقین دہانیوں اور بیانات میں تضاد ہے . واضح رہے کہ ترجمان طالبان نے کہا ہے کہ لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولز بھی جلد کھول دیئے جائیں گے . قطر ی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے طالبان حکومت کے وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ بہت جلد لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت دیں گے . ترجمان سعید خوستی نے مزید کہا کہ لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولز کھولنے کی تاریخ کا باضابطہ اعلان وزارت تعلیم جلد ہی ایک پریس کانفرنس میں کرے گی . وزارت داخلہ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ میری معلومات کے مطابق نہ صرف لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولز بلکہ یونیورسٹیز بھی کھول دی جائیں گی . ملک میں لڑکیوں اور خواتین کو تعلیم کی اجازت ہوسکے گی . قبل ازیں طالبان نے کہا تھا کہ لڑکیوں کے اسکول کھولنے کے حوالے سے ایک فریم ورک ترتیب دیا جا رہا ہے تاہم سعید خوستی نے یہ نہیں بتایا کہ کن شرائط پر اور اصول و ضوابط پر لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت دی جائے گی . واضح رہے کہ دو روز قبل یونیسیف کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل عمر عبدی نے بھی میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ دورہ کابل کے دوران طالبان نے انھیں جلد لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولز کھولنے کی یقین دہانی کرائی تھی .

. .

متعلقہ خبریں