وزیراعظم کو ملنے والا دھمکی آمیز خط حقیقت ہے یا نہیں اس سے متعلق دو صورتیں ہو سکتی ہیں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو ملنے والا دھمی آمیر خط شئیر کرکے ہم سیاست بھی کر سکتے ہیں لیکن ایسا نہیں کر رہے . انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو ملنے والا دھمکی آمیز خط حقیقت ہے یا نہیں اس سے متعلق دو صورتیں ہو سکتی ہیں، ایک صورت کے خط کو شئیر کر دیں تاکہ یقین آ جائے حقیقت ہے دوسری صورت کہ خط کے مندرجات سامنے آ جائیں اور حقیقت کا پتہ چلے .


انہوں نے کہا کہ خط شیئر کرکے ہم سیاست بھی کر سکتے ہیں لیکن ایسا نہیں کر رہے . خط شئیر کرنے سے سیاسی طور پر فائدہ تو ہو گا لیکن خارجہ پالیسی متاثر ہو گی . انہوں نے مزید کہا خط جس کی جانب سے بھیجا گیا ان کا نام سامنے نہیں لانا چاہتے .

آئین ہمیں ملکی مفاد متاثر کرنے والی چیزیں بتانے سے روکتا ہے . خط ملک کی طرف سے آیا ہے یا ملکوں کی طرف سے بعد کی باتیں ہیں .

خط پر دستخط اور کس لیول کے افسر نے بھیجا،وزارت خارجہ کیسے بھیجا بعد کی باتیں ہیں . فواد چوہدری نے مزید کہا کہ خط کے مندرجات چند اعلیٰ سول اور ملٹری لیڈرشپ کے ساتھ شئیر کر لیے ہیں،خط کے معاملے کو قومی سلامتی کمیٹی میں بھی لے جایا جا سکتا ہے لیکن خط کے مندرجات ایسے ہیں جو زیادہ لوگوں سے شئیر نہیں کیے جا سکتے . ایک اور بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم خط کے معاملے کی تحقیقات نہیں کرانا چاہتے اور نہ ہی پس پردہ نام سامنے لانا چاہتے ہیں .
یں فواد چوہدری نے کہاکہ طے کرنا پڑے گا خط سے متعلق لوگوں اور ملکوں کے نام لانا چاہتے ہیں یا نہیں، ہم خط کے معاملے کی تحقیقات نہیں کراناچاہتے . انہوں نے کہاکہ ہم خط کے پس پردہ نام سامنے نہیں لاناچاہتے، نام سامنے لانا چاہتے تو بڑا آسان تھا، خط کا مواد جاری کردیتے، سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ خط ہے بھی یا نہیں فواد چوہدری نے کہاکہ خط سے متعلق ہمارے پاس دو آپشن ہیں یا تو عام کردیں اورسارے لوگ دیکھ لیں، ہم چاہتے ہیں گواہی بھی ہوجائے کہ خط موجودہے اوراس کا یہ مواد ہے لیکن معاملے کی گہرائی میں بھی نہ جائیں . انہوں نے بتایا کہ خط چیف جسٹس پاکستان کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے .

. .

متعلقہ خبریں