ماہ رمضان، بلوچستان بھر میں مہنگائی میں بے پناہ اضافہ، حکومت قابو پانے میں ناکام

کوئٹہ (قدرت روزنامہ) بلوچستان کے مختلف اضلاع نوکنڈی، خاران، نوشکی، چاغی، بیلہ اور دیگر میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا . رمضان کے بابرکت مہینے میں اشیائے خورونوش سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوگیا، جس کے باعث لوگوں کی قوت خرید متاثر ہوگئی، حکومت اور متعلقہ ادارے مہنگائی کو قابو کرنے میں ناکام .

رمضان المبارک کے پہلے دن ہی تحصیل نوکنڈی شہر میں مہنگائی کا جن بوتل سے باہر نکل آیا سبزی فروٹ ودیگر خوردنی چیزوں کی قیمتیں یک دم بڑھنے لگیں، ٹماٹر سے لیکر ہرچیز آسمان سے باتیں کر نے لگے جبکہ انتظامیہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام اور رمضان شریف شروع ہوتے ہی نوکنڈی کے تاجر برادری لالچ میں آکر رمضان شریف کے بابرکت مہینہ میں بھی لوگوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے جبکہ تحصیلدار نوکنڈی شہر میں دورہ نہیں کررہے ہیں عوامی حلقوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوکنڈی شہر میں مہنگائی کیساتھ ساتھ ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہے اور نوکنڈی بازارمیں ایک لیویز اہلکار کی تعیناتی کی گئی ہے، باقی اہلکار سیاسی تعلقات کی وجہ سے گھر بیٹھے تنخواہ لے رہے ہیں . رمضان میں راتوں کو بلاوجہ ہوائی فائرنگ ہوتی ہے، عوامی حلقوں کا مزید کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر تفتان تفتان شہر کے علاوہ نوکنڈی شہر کا دورہ تک نہیں کیا لوکل کمیٹی سے لے کر ہسپتالوں تک بنیادی سہولیات میسر نہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں، غریب عوام جائیں کہا عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ اور حکام سے اپیل کی کہ نوکنڈی شہرکا دورہ کرکے شہریوں کی بنیادی سہولیات کا جائزہ لیکر اپنا کردار ادا کریں تاکہ شہریوں کو سکھ کا سانس لینا نصیب ہو . خاران میں سبزیاں اور اشیا خوردونوش اور گوشت کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگے . روزہ دار صرف اشیائے خوردونوش کو دیکھ سکتے ہیں لیکن خریدنے کی قوت نہیں رکھتے،گوشت سبزی پھل فروٹ کے نرخ رمضان المبارک کے پہلے دن ہی آسمان سے باتیں کررہے ہیں،دکاندار عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے سرکاری نرخنامے پر عمل درآمد دور دور تک دکھائی نہیں دے رہی ہے،آج چھوٹا گوشت 1200روپے کلو، مرغی 500روپے تربوز 600روپے پیاز 120روپے کلو ٹماٹر فی کلو 200روپے اور اسی طرح دیگر سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ کیا گیا،اگر دیکھا جائے خاران میں اشیا انتہائی غیر معیاری ہوتے ہیں،گھلے سڑھے پھلوں کی من مانی ریٹ وصول کی جارہی ہے،افسوس کہ اس وقت خاران میں نہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں کوئی ادارہ موجود ہے اور نہ گوشت پھل اور سبزیوں کی معیار کو پرکھنے کے لیے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس شہر کے بازار کو گراں فروشوں اور زخیرہ اندازوں کے لیے کھلا چھوٹ دیا گیا ہے،ضرورت اس امر کی ہے کہ پرائس کنٹرول کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے بازار کا دورہ کرے اور قیمتوں میں خودساختہ اضافہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں، اس کے علاوہ روزانہ کے بنیاد پر مسافر کوچز اور ویگنوں کے ذریعے سینکڑوں مال مویشی بھیڑ بکریوں کو ضلع سے باہر اسمگلنگ کا جارہا ہیں جس سے گوشت کے قیمتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہیں انتظامیہ کو چائیے کہ وہ رمضان المبارک کے مہینے میں مال مویشیوں کے باہر لے جانے پر فوری پابندی لگائے جبکہ سرکاری یوٹیلٹی اسٹورز میں رمضان پیکج برائینام ہیں سرکاری یوٹیلٹی اسٹورز میں کوئی خاص اشیا خورد نوش بھی نہیں ہیں جبکہ چینی بازار میں سستا اور یوٹیلٹی اسٹورز میں مہنگا فروخت ہورہا ہے یوٹیلٹی اسٹورز میں چند چیزوں کے علاوہ رمضان پیکج کا کوئی ضروری اشیا خورد نوش دستیاب نہیں ہیں . نوشکی رمضان المبارک خود ساختہ مہنگائی زخیرہ انداوزوں کے ہاتھوں روزہ دار لٹنے لگے بے ہنگم ٹریفک غلط پارکنگ انتظامیہ غائب شہر میں جنگل کا قانون ضلع نوشکی میں رمضان المبارک شروع ہوتے ہی اشیا خورد نوش فروخت کرنے والوں کی چاندنی ہو گئی ٹماٹر80 سے 200 روپے کلو تک پہنچ گئی گوشت 1300 سو روپے فروخت ھونے لگا سبزی فروٹ مشروبات پکوڈے غریب لوگوں کی دسترس ہے باہر ہوگئی تندور والے کم وزن روٹی زیادہ قمیت پر فروخت کرتے ہیں دودھ دہی اور قیمتوں اشیا خوردنوش کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کو ئی میکنزم نظر نہیں آرہا بلکہ انتظامیہ نے لوگوں کو ناجائز منافع خوروں کے رحم و کرم پر چھوڈ دیا ہے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں جہاں دنیا بھر میں غیر مسلم ممالک میں بھی روزہ داروں کو اشیا خوردنوش پر ریلیف اور سبسڑی دی جاتی ہے مگر ہمارے ہاں رمضان المبارک کو کمائی کا مہینہ سمجھ کر لوگوں کو لوٹا جاتا ہے رمضان المبارک کی اس مہنگائی کے خطرناک اثرات سال بھر رہتے ہیں پورے سال قیمتوں میں کمی نہیں ہوتی بیکری اور سوئیٹس بنانے والے سرعام حفظان صحت کی اصولوں کی خلاف ورزی کررہے ہیں رمضان المبارک میں نوشکی شہر میں ٹریفک کا کوئی پلان نہیں رش اور غلط پارکنگ خصوصا سڑکوں پر دوطرفہ ریڈھی بانوں کے قبضہ کی وجہ سے پیدل چلنا بھی مشکل ہے بازار میں صفائی تجاوزات ون وے کی خلاف ورزی دو طرفہ اور غلط پارکنگ جیسے مسائل میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ضلعی انتظامیہ میونسپل کمیٹی اور پولیس کے درمیان کوئی کوارڈینیشن نہیں عوامی نمائندے بھی کوئی پلان نہیں رکھتے صوبائی حکومت کو صورتحال کا فوری نوٹس لے کر عوام کو درپیش مسائل اور مشکلات سے نجات دلانا چاہیے . چاغی، دالبندین میں مہنگائی کا جن بے قابو ٹماٹر کو پر لگ گئے فی کلو ٹماٹر 160 روپے تک پہنچ گئی دیگر معیاری پھل اور سبزیوں کے مانگ میں بے تحاشہ اضافہ پرائس کنٹرول کمیٹی بری طرح ناکام نظر آتا ہے اسسٹنٹ کمشنر حسب معمول چکر لگا کر جرمانہ کرکے رفو چکر ہوجاتا ہے تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز دالبندین سبزی منڈی میں اسسٹنٹ کمشنر دالبندین نے حسب معمول دورہ کرکے چند دوکانداروں اور سبزی فروشوں کو جرمانہ کرکے چلا گیا مگر عملی طور پر روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کرنا چایئے ماہ صیام میں عوام کو ریلیف دینا چایئے تھا مگر انتظامیہ بری طرح ناکام ہوچکی ہے ایسا لگ رہا ہے دالبندین میں پرائس کنٹرول کرنے والا آفیسر ہے ہی نہیں ہے عوامی حلقوں کا کہنا ہے ماضی میں ماہ صیام میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے باقاعدہ سستا بازار لگایا جاتا تھا جس سے غریب عوام استعفادہ حاصل کرسکتے تھے اور روزانہ سبزی منڈی کا دورہ کرکے عوام کو معیاری چیزیں فروخت کرنے کی تلقین کرتے تھے مگر اب ایسا کچھ دکھائی نہیں دے رہا ہے عوامی حلقوں کا کہنا ہے دالبندین انتظامیہ کی کارکردگی پرائس کو کنٹرول میں بری طرح ناکام ہے انتظامیہ صرف سوشل میڈیا پر فوٹو سیشن تک محدود ہوکر رہ گیا ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے چند غریب سبزی فروشوں کو جرمانہ کرنے سے مہنگائی کنٹرول نہیں ہوگا عوام کے لیئے سستا بازار قائم کیا جائے . بیلہ میں ماہ صیام مہنگائی عروج پر پھل سبزیوں مچھلی گوشت و دیگر خوردنی اشیا کی من مانی قیمتیں اشیا خریداروں کی خرید سے باہر ہو گئیں پرائس کنٹرول کمیٹی کے احکامات ردی کی ٹوکری کی نذر ہوگئے تفصیل کے مطابق بیلا میں ہوشربا مہنگائی اور گراں فروشی نے روزہ داروں کو شدید مالی پریشانیوں سے دوچار کردیا ہے کجھور پھل سبزیاں مرغی گائے اونٹ بکرے کے گوشت سمیت دیگر خوردنی اشیا من مانے اور خودساختہ قیمتوں میں فروخت کی جارہی ہیں خربوزہ 120روپے تربوز 60سے 80روپے کھجور 400روپے فی کلو بیچا جارہا ہے جبکہ سڑھے گلے ٹماٹر 80روپے پیاز 60روپے کلو فروخت ہورہا ہے خودساختہ مہنگائی پر قابو پانے میں مقامی انتظامیہ ناکامی سے دوچار اور ناجائز منافع خوروں کے سامنے بے بس ہے عوامی حلقوں نے پرائس کنٹرول کمیٹی کی بے بسی اور ناجائز منافع خوروں کی لوٹ مار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام بالا سے فوری اقدامات کرنے اور سستا بازار کے اہتمام کا مطالبہ کیا ہے .

. .

متعلقہ خبریں