سپریم کورٹ کو عسکری قیادت کو بھی بلانا چاہئیے

لاہور(قدرت روزنامہ) مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اگر ہم سازش میں ملوث ہیں تو آرٹیکل 6 لگا دیں . انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عسکری قیادت بتا دے کیا سازش میں اپوزیشن ملوث ہے، حکومت کی ملی بھگت سے آئین توڑا گیا ہے ان پر آرٹیکل 6 لگائیں .

انہوں نے کہا کہ بات صرف ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ تک محدود نہیں ہے، سپریم کورٹ کو عسکری قیادت کو بھی بلانا چاہئیے، تمام محرکات دیکھنے ہو گے کہ آئین کو کیسے توڑا گیا .
شاہد خاقان نے کہا کہ موجودہ حکومت کو دھمکی دی گئی ہے تو انہیں سفیر کو نکالنا چاہئیے تھا، ہم معاملے کی تہہ تک جانا چاہتے ہیں . ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہم نہیں مانیں گےتو دوسری کوئی چوائس نہیں ہے،آئین توڑا گیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا ہے .

قبل ازیں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر اپوزیشن نے غداری کی ہے تو ثبوت قوم اور سپریم کورٹ کے سامنے لے آئیں .

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئیشہباز شریف نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم سے مطالبہ ہے کہ اگر ہم نے غداری کی ہے تو ثبوت قوم اور سپریم کورٹ کے سامنے لے آئیں، لیکن اگر ہم نے جرم نہیں کیا اور تحریک عدم اعتماد کیلیے کوئی غیرملکی وسائل استعمال نہیں کیے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے .
شہباز شریف نے عدالت عظمیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ جائزہ لیں اور فورم بنادیں تاکہ واضح ہوجائے کہ کیا ہم نے ساڑھے تین سال سے اور پہلے دن سے حکومت کے استعفے کا مطالبہ نہیں کیا تھا، لیکن پھر تحریک عدم اعتماد کے بعد غداری کے نعرے لگ گئے، وقت آگیا آرمی چیف بتائیں کہ قومی سلامتی میٹنگ میں جو منٹس پاس ہوئے، اگر اس میں بیرونی سازش میں اپوزیشن کا کردار ہے تو اسے سامنے لائیں، کیا انہوں نے منٹس پر دستخط کیے اور دیکھے تھے، جس محکمے نے بھی وہ منٹس بنائے، کیا ان کی منظوری دی گئی تھی .

. .

متعلقہ خبریں