اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں اڑھائی فیصد کردیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) اسٹیٹ بینک نے نئی زری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، شرح سود میں اڑھائی فیصد کردیا گیا ہے، شرح سود بڑھ کر 12.25فیصد ہوگئی ہے،گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافے کا مقصد فارن ایکسچینج اور مالی نظام میں استحکام لانے کیلئے ہے . تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کی زیرصدارت مانیٹری پالیسی کا اجلاس ہوا، شرح سود میں اضافہ ہنگامی مانیٹری اجلاس میں کیا گیا، پالیسی ریٹ 250 بیسز بڑھنے سے شرح سود بڑھ کر 12.25 فیصد ہوگئی ہے، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے اپنے بیان میں کہا کہ پچھلے کچھ ہفتوں میں پاکستان کی معاشی صورتحال کو کچھ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا،اس میں کچھ چیلنجز ایسے ہیں، اس میں کچھ چیلنجزبیرونی نوعیت کے شامل ہیں، مثال کے طور پر جیسے بین الاقوامی تیل کی قیمت اور روس یوکرین کے درمیان مسلسل کشیدگی جاری ہے، کچھ فیکٹرز اندرونی ہیں جس سے ملک میں غیریقینی کی صورتحال موجود ہے، ان چیلنجز کی وجہ سے ہماری معیشت پر اثر پڑ رہا ہے، سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں میں بھی غیریقینی کی صورتحال پائی جاتی ہے، ان چیلنجز کو ایڈریس کرنے کیلئے آج ہنگامی اجلاس ہوا، مارچ میں جب مانیٹری پالیسی ہوئی تو اشارہ دیا تھا اگر صورتحال کو دیکھ کر ہنگامی اجلاس بھی بلایا جاسکتا ہے .

آج کے اجلاس میں دو فیصلے کیے گئے ، ایک شرح سود اور دوسرا مہنگائی کو کم رکھنے کیلئے اور مالی استحکام کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا . اسی طرح فیصلہ کیا گیا کہ پالیسی ریٹ 250بیسزبڑھا کرشرح سود 12.25فیصد کردی گئی . گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ شرح سود میں اضافے کا مقصد فارن ایکسچینج اور مالی نظام میں استحکام لانے کیلئے ہے .

. .

متعلقہ خبریں