اپنی نہیں وزیراعظم کی لائن لیں، اسپیکراسد قیصرسے وفاقی وزیرکی تلخی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وفاقی وزیر کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی، وفاقی وزیر نے کہا کہ اسپیکر اپنی لائن نہ لیں وزیراعظم کی لائن لیں، جس پر اسپیکر اسد قیصر نے جواب دیا کہ میں آئین کی لائن لے رہا ہوں، تحریک انصاف میں شمولیت آئین پاکستان کا تحفظ کرنے کیلئے کی تھی . جیو نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ایک وفاقی وزیر کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ہے، تلخ کلامی پارلیمنٹ میں موجود صدارتی چیمبر میں ہوئی، وفاقی وزیر نے اسپیکر اسد قیصر سے کہا کہ آپ اپنی لائن نہ لیں، آپ وزیراعظم کی لائن لیں، کیوں کہ آپ ان کی جماعت کے اسپیکر ہیں .


جس پر اسپیکر اسد قیصر نے جواب دیا کہ میں آئین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوں اور آئین کی لائن لے رہا ہوں، میں تحریک انصاف میں شمولیت آئین پاکستان کا تحفظ کرنے کیلئے کی تھی .

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے5 رکنی بنچ کے7 اپریل 2022 کے فیصلہ پر نظرثانی کیلئے درخواست دائرکردی ہے، درخواست پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے دائر کی ، درخواست میں 5 رکنی بنچ کے 7 اپریل کے حکم کو واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے .

درخواست کے متن میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ قومی اسمبلی کو آرٹیکل 69 کے تحت ٹائم ٹیبل نہیں دے سکتی، عدم اعتماد یا وزیراعظم انتخاب 1973 کے آئین میں تفصیل سے لکھا ہے، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے آرٹیکل 5 کے تحت رولنگ دی، جو آئینی تھی، سپریم کورٹ کو اختیار نہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے فیصلوں کو مائیکرومینج کرے . عدالت سے استدعا ہے کہ 5رکنی بنچ کے 7اپریل کے حکم کو واپس لیا جائے .
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نےقومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکرکا فیصلہ اچھا نہیں تھا تو کیا سپریم کورٹ میں اچھے فیصلے ہوتے ہیں؟ کیا سپریم کورٹ کے فیصلوں کو”جوڈیشل مرڈر“ نہیں کہا گیا؟ اس کے بعد اگر سپریم کورٹ میں کیسز کے دن اوروقت کا تعین پارلیمان کرتی تو کیا درست ہوتا؟

. .

متعلقہ خبریں