اسلام آباد ہائیکورٹ کا شہزاد اکبر اور شہباز گل سے سفری پابندیاں ختم کرنے کا حکم

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہزاد اکبر اور شہباز گل کا نام اسٹاپ لسٹ سے نکالنے کے کیس کی سماعت ہوئی،ایف آئی اے حکام سپریم کورٹ میں پیش ہوئے . چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے درخواست پر سماعت کی .

ایف آئی اے حکام نے کہا کہ اسٹاپ لسٹ میں نام ڈالنے کا خط ملا تھا . 2 انکوائریاں کر رہے ہیں .
8 اپریل سے انکوائری کر رہے ہیں . چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ انکوائری کی وجہ بتائیں . جس پر ایف آئی اے حکام نے کہا کہ 2 سے 3 دن میں عدالت میں رپورٹ جمع کروا دیں گے . چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے اپنے آپ کو شرمندہ نہ کرے،ایف آئی اے کی کارگردگی میرے سامنے ہے . وکیل نے کہا کہ عدالتی حکم پر بھی عمل درآمد نہیں ہوا . ایف آئی اے حکام نے کہا کہ عدالتی حکم رات 8 بجے کے بعد ملا ہے .

چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے کب سے غیر جانبدار ہو گیا،حکومت عہدیداروں کے خلاف انکوائری شروع کر دی . ایف آئی اے حکام نے کہا کہ شہزاد اکبر اور شہباز گل کے خلاف دو انکوائریاں کر رہے ہیں،دونوں کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی انکوائری ہے . عدالت نے شہزاد اکبر اور شہباز گل سے سفری پابندیاں ختم کرنے کا حکم دے دیا . ایف آئی اے کو 18 اپریل تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے .
خیال رہے کہ گزشتہ روز عمران خان کے سابق مشیر شہزاد اکبر اور سابق معاون خصوصی شہباز گل ایف آئی اے کی جانب سے نام واچ لسٹ میں شامل کرنے کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے جہاں دونوں رہنماؤں نے درخواستیں دائر کیں جس میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ آج ہی بینچ تشکیل دیا جائے اور سماعت کی جائے پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپنی درخواستوں میں مؤقف اپنایا ہے کہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں لہٰذا ان کی بیرون ملک روانگی پر پابندی کو ختم کیا جائے اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤ ں کی درخواست پر سماعت کی جس میں عدالت نے استفسار کیا کہ مجازافسران مقررکریں جو وضاحت کریں کہ کس کے کہنے پرنام واچ لسٹ شامل کیا .
عدالت نے درخواست پر مختصر سماعت کے بعد شہزاد اکبر اور شہباز گل کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالنے کا حکم معطل کردیا .

. .

متعلقہ خبریں