ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم پیش رفت

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے . کیس کے تفتیشی افسر سراج لاشاری نے چالان انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کرا دیا .

چالان سے رکن قومی اسمبلی جام کریم ، ایم پی اے جام اویس سمیت 8 افراد کے نام خارج کر دئیے گئے . میڈیا رپورٹ کے مطابق چالان میں حیدرم معراج اور نیاز کو بطور ملزم نامزد کیا گیا .
اس سے قبل صوبہ سندھ میں قتل ہوئے ناظم جوکھیو کی بیوہ کا بیان حلفی سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرایا گیا . مقتول ناظم جوکھیو کی بیوہ شیریں جوکھیو کی طرف سے جمع کرائے گئے بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ ابتدا میں قتل سے متعلق مجھے غلط معلومات دی گئیں تھیں ، تحقیق سے پتہ چلا قتل میں جام عبدالکریم جوکھیو اور ساتھیوں کا کردار نہیں تھا ، میرے شوہرکا قتل نیاز سالار سے جھگڑے کے نتیجے میں ہوا ، اس لیے اب میرا عبدالکریم جوکھیو کے خلاف کوئی دعوی نہیں ہے ، میں قتل کے مقدمے سے دستبردار ہوتی ہیں .

ادھر سندھ ہائی کورٹ میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ہوئی ، جہاں سندھ ہائی کورٹ نے جام عبدالکریم کی ایک لاکھ کے عوض ضمانت منظور کرلی ، جام عبدالکریم کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے عدالت نے جام عبدالکریم کی 11 اپریل تک کے لیے ضمانت منظور کی . ناظم جوکھیو قتل کیس میں نامزد پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم نے ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا ، جام عبدالکریم کی طرف سے سندھ ہائی کورٹ میں دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بیرون ملک سے واپس آگیا ہوں اور اپنے اوپر لگے الزامات کا سامنا کرنا چاہتا ہوں اس لیے ضمانت منظور کی جائے .
خیال رہے کہ ناظم جوکھیو کو نومبر2021ء میں قتل کیا گیا تھا ، 27 سالہ ناظم جوکھیو نومبر 2021 میں ملیر میں واقع پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس کے فارم ہاؤس میں مردہ پائے گئے تھے، ان کے بھائی رکن قومی اسمبلی جام عبد الکریم سمیت دیگر ملزمان کو ناظم جوکھیو پر تشدد کر کے انہیں قتل کرنے کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے ، ناظم جوکھیو قتل کیس میں مقدمہ درج ہونے پر جام کریم دبئی چلے گئے تھے .

. .

متعلقہ خبریں