بلوچستان ہائیکورٹ نے گورنر ہاوس کوئٹہ میںمختلف اسامیوں پر بھرتیاں روک دیں

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس نعیم اختر افغان اور جناب جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل بینچ نے گورنر ہا¶س کوئٹہ سے گزشتہ روز مختلف اسامیوں کے لیے جاری و شائع شدہ اشتہار پر ذمہ داران کو آئینی پٹیشن کا فیصلہ ہونے تک بھرتیوں سے روک دیا ہے معزز عدالت نے یہ حکم پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان و دیگر کے خلاف دائر آئینی درخواست کی سماعت کے دوران دیا معزز عدالت کو کچی پیشی کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ جواب دہندہ نمبر2 نے پی ار کیو نمبر 3225 مجریہ 12 اپریل 2022 کے ذریعے اخبار میں پانچ مختلف آسامیوں کا اشتہار دیا ہے ان آسامیوں پر سلیکشن میرٹ و کنٹریکٹ بنیادوں پر کی جانی ہے جب کہ نہ تو پوسٹوں کے گریٹ اور نہ ہی تعداد کے بارے میں بتایا گیا ہے اور امیدواروں کو درخواستیں جمع کرانے اور ٹیسٹ و انٹرویوز کے لیے محض دو دن کا ٹائم دیا گیا ہے درخواست گزار کے وکیل نے مزید بتایا کہ مذکورہ اشتہار کے فورا بعد یعنی 13 اپریل 2022کو گورنر بلوچستان نے اپنا استعفی صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کو بھجوایا ہے اور اب جواب دہندہ نمبر2 کو مشتہر پوسٹوں کو پر کرنے کی جلدی ہے جب کہ دو دن کے اندر کنٹریکٹ کی بنیاد پر اس طرح کی تقرر یوں کا کوئی موقع نہ محل ہے خصوصاجب کہ گورنر بلوچستان اپنا استعفی دے چکے ہیں معزز عدالت نے ان دلائل و مباحث کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ آئینی درخواست باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرلی اور جواب دہندگان کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا معزز عدالت نے سی ایم اے نمبر 1393/ 2022 میں جواب بندگان اور ایڈووکیٹ جنرل کو بھی نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا معزز عدالت نے اس آئینی پٹیشن کا فیصلہ ہونے تک جواب دہندگان کو . اشتہار نمبر3225 مجریہ 12 اپریل 2022 کے مطابق کئیر ٹیکر، اسسٹنٹ کئیر ٹیکر، کک، اے سی ٹیکنیشن اور ویٹرکی آسامیوں پر بھرتیوں سے بھی روک دیا

.

.

متعلقہ خبریں