حکومت پرانے منصوبوں کی افتتاح کی بجائے نئے منصوبوں کے اعلانات کر ے،مولاناعبدالقادر لونی

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)جمعیت علماء اسلام نظریاتی بلوچستان کے امیر مولاناعبدالقادر لونی صوبائی جنرل سیکرٹری مولاناحافظ عبدالاحد کبدانی نائب امیر مولانامحمد حیات نائب امیر مولاناعبدالروف نائب امیر مولاناخدائے نظر نائب امیر سید حاجی عبدالستارشاہ چشتی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی عبیداللہ حقانی جوائنٹ سیکرٹری میر مبارک محمد حسنی سرپرست مولانانعمت اللہ شیرانی صوبائی سیکرٹری اطلاعات مولوی رحمت اللہ حقانی حافظ ثناء اللہ شاہ شیرجان صالح ودیگر نے کہا کہ پچھلے دور حکومت کے پرانے منصوبوں کی افتتاح کے بجائے وزیراعظم اور وفاقی وزراء نئے منصوبوں کا اعلانات کر ے کوئٹہ اور کوئٹہ سے چمن پاکستان کی طویل 850 کلومیٹر شاہراہ کا منصوبہ اس کے علاوہ کوئٹہ سے ضلع زیارت ڈبل روڈ منصوبہ جن کا باقاعدہ افتتاح اور ٹینڈر بھی ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ پچھلے تیس سال میں پورے بلوچستان کو دورویہ روڈ تک نہیں دیا گیا موٹروے اور میٹرو اور اورنج ٹرین تو بلوچستان کے نصیب میں نہیں. سی پیک منصوبوں میں بلوچستان کو ہمیشہ یکسر نظر انداز کیا تھا جس کے باعث بلوچستانی عوام مایوسی کے شکار ہیگوادر کی وجہ سے سی پیک منصوبوں کا حق سب سے پہلے بلوچستان کا تھا لیکن بلوچستان میں نہ کوئی فیکٹری ہے اور نہ اور روزگار کے مواقع دئیے بلکہ جاری صنعتوں کو بند کیا گیا معدنیات، ماہی گیری اور آئل و گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہونے کے باوجود وفاق نے بلوچستان سے سوتیلی ماں جیسا سلوک رکھا گیا سی پیک کے تحت سو شیو ڈویلپمنٹ پیکیج اور 20 ہزار سکالر شپس میں بلوچستان کو حصہ دے دیں تو ایک حد احساس محرومی اور بیروزگاری ختم ہو سکتی تعلیم، زراعت، صحت، آبنوشی اور تکنیکی مہارت کے شعبوں میں بلوچستان کے لیے اقدامات کیا جائے مغربی روٹ اور صوبے میں مختلف زون کو یقینی بنیایا جائے تاکہ صوبے کی عوام اپنے وسائل،افرادی قوت سے استفادہ حاصل کر سکے ان زونزمیں نئی انڈسٹریز کا اعلان کرے اور بارڈر ایریاز می تجارتی سرگرمیوں اورپیکیج کی کے ساتھ ساتھ آمد ورفت کو پرانیطریقہ کار پر بحال کرے اس کے ساتھ 90 ہزار خاندان برسرروزگار ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے کے سرد اضلاع کو گیس اور ایل پی پلانٹس کی تنصیب اور سبسڈی پر گیس کی فراہمی کے ضرورت ہے گیس نہ ہونے کی وجہ سے صوبے کی جنگلات ختم ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ گوادر میں تین پلانٹس کی مشینری پر اب تک کام شروع نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو پینے کا پانی بھی تاحال میسر نہیں گوادر کے باسیوں کی کئی نسلیں پانی مانگتے میں گزر گئے

. .

متعلقہ خبریں