ایف آئی اے کی شہباز شریف اور حمزہ کیخلاف منی لانڈرنگ کیس واپس لینےکی تردید

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی تحقیقاتی ادارے نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس واپس لینے کی تردید کردی . تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے ترجمان ایف آئی اے نے کہا ہے کہ لاہور میں ایک سیاسی جماعت کے رہنماؤں کے خلاف کیس واپس نہیں لیا گیا ، اس حوالے سے جعلی خبریں گردش کر رہی ہیں ، جعلی خبرپھیلانے میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے .


انہوں نے کہا کہ پراسیکیوٹر کی تبدیلی معمول کی بات ہے، پچھلی حکومت کے دور میں بھی اسی کیس میں کئی بارپراسیکیوٹر تبدیل کیے گئے ، اس وقت عدالت میں کارروائی جاری ہے جہاں سماعت کی اگلی تاریخ 14مئی ہے . بتاتے چلیں گزشتہ روز یہ خبر آئی تھی کہ ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ مقدمہ میں پیروی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس سلسلے میں ایف ائی اے نے درخواست اسپشل سنٹرل عدالت کو جمع کروائی ، عدالت نے ایف آئی اے پراسکیوشن ٹیم کی درخواست کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا ، جس کے بعد سپیشل جج سنٹرل اعجاز حسن اعوان نے ایف آئی اے پراسکیوٹر کی درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا .

تحریری حکم سے معلوم ہوا کہ منی لانڈرنگ کیس کی 11 اپریل کو سماعت کے بعد سپیشل پراسکیوٹر ایف آئی اے نے ٹرائل میں عدم دلچسپی کی درخواست دائر کی تھی ، اپنی درخواست میں اسپیشل پراسکیوٹر ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اے نے تفتیشی افسر کے ذریعے شہباز شریف کے خلاف پیش نہ ہونے کا کہا جب کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وزیراعظم اور وزیر اعلی بننے کے باعث پراسکیوشن کو پیش ہونے سے روکا گیا . اسپیشل پراسکیوٹر سکندر ذوالقرنین سلیم نے بتایا کہ ایف آئی اے کے متعلقہ حکام نے شہباز شریف، حمزہ شہباز سمیت دیگر کیخلاف ٹرائل میں عدم دلچسپی ظاہر کی، جس کے بعد سپیشل پراسکیوٹر ایف آئی اے کی عدم پیشی کی درخواست کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا .

. .

متعلقہ خبریں