اسلام آباد(قدرت روزنامہ) مسلح افواج نے حضور ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کی شدید مذمت کی ہے . ڈی جی آئی ایس پی آر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج بھارتی حکام کے توہین آمیز اور اشتعال انگیز بیانات کی مذمت کرتی ہے .
بھارتی حکام کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات انتہائی تکلیف دہ ہیں . انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیز بیانات بھارتی مسلمانوں اور دیگر مذاہب کے خلاف نفرت کی نشاندہی ہے .
. اس سے قبل پاکستان نے بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے ترجمانوں کے گستاخانہ بیانات کے معاملے پر اسلام آباد میں بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا . ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کے مطابق پاکستان نے بھارتی ناظم الامور سے بی جے پی کے دو سینئر عہدیداروں کے تضحیک آمیز بیانات کی مذمت کرتے ہوئے سخت احتجاج کیا ، بھارتی ناظم الامور کو بتایا کہ یہ بیانات مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں کیوں کہ بی جے پی کے رہنماوں کے توہین آمیز بیانات سے نا صرف پاکستانی عوام بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے .
Pakistan Armed Forces strongly condemn blasphemous remarks by Indian officials.The outrageous act is deeply hurtful and clearly indicates extreme level of hate against Muslims and other religions in India.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) June 6, 2022
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بھارت میں مسلمانوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد اور نفرت میں خطرناک حد تک اضافے پر گہری تشویش ہے ، بھارت میں بڑھتے ہوئے مسلم مخالف جذبات اور ان کی صدیوں پرانی عبادت گاہوں سے محروم کرنے کی کوششیں ، ہندوستانی معاشرے میں اسلامو فوبیا کے واضح نتائج کے سوا کچھ نہیں ہیں . انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بی جے پی حکومت کی جانب سے ان عہدیداروں کے خلاف اقدامات اٹھانے میں تاخیر پر افسوس کا اظہار کیا ، پاکستان بی جے پی کی قیادت اور حکومت سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بی جے پی کے عہدیداروں کے توہین آمیز تبصروں کی غیر واضح طور پر مذمت کریں .
عاصم افتخار نے کہا کہ بھارتی رہنماؤں کے خلاف فیصلہ کن اور قابل عمل کارروائی کے ذریعے ان کے خلاف جواب دہی کی جائے ، بھارت اقلیتوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کرے ، پاکستان ٰعالمی برادری، اقوام متحدہ اور او آئی سی سے بھارت میں خطرناک حد تک بڑھتے ہوئے ‘ہندوتوا’ سے متاثر اسلامو فوبیا کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے .