پٹرولیم قیمتوں میں بار بار اضافہ حکومت کے گلے پڑ گیالاہور ہائیکورٹ نے بڑا حکم جاری کردیا

لاہور،کراچی(قدرت روزنامہ)لاہور ہائیکورٹ نے پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پرسماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت ، وزارت پٹرولیم اور اوگرا سے جواب طلب کر لیا . لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے درخواست پر سماعت کی .

درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے نشاندہی کی کہ گزشتہ 21 روز میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کیا

گیا جس کا کوئی جواز نہیں ہے . وکیل نے بتایا کہ پٹرولیم قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان آ گیا ہے اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر بنیادی ضرورت بھی مہنگی ہو گئی ہیں . وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے وفاقی کابینہ کی منظوری نہیں لی گئی اور یہ اضافہ آئین کے آرٹیکلز کے منافی ہے . وکیل نے استدعا کی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو کالعدم قرار دیا جائے، عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 28 جون کو جواب طلب کرلیا . دوسری جانب معاشی ماہرین نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے سمجھوتے پر بات چیت جاری ہے معاہدہ کے تحت پیٹرولیم مصنوعات پر 3 ماہ تک سیلز ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی . تفصیلات کے مطابق ٹیکس محصولات میں اضافہ اور سرکاری اداروں کی نجکاری کا پلان آئی ایم ایف کو بھیجا جائے گا، بجٹ خسارہ کم کرنے اور ڈالر میں قرضہ کی واپسی بڑھانے کا ٹاسک مل گیا.ذرائع نے بتایا کہ اخراجات پر کٹ لگانے اور محصولات بڑھانے کی حکمت عملی بھی طے پاگئی جبکہ 325 ارب سالانہ اخراجات والے سرکاری اداروں کی نجکاری دسمبر تک مکمل کرنا بھی طے پاگیا ہے . ذرائع کے مطابق ڈالر کی قیمت بڑھنے اور افراط زر سے محصولات میں 32 فیصد اضافہ حاصل کرنے پر اتفاق رائے ہوا، ایف بی آر کو محصولات بڑھانے کے لئے سیلز ٹیکس کا ریٹ مزید بڑھانے کی ضرورت نہیں رہے گی . ذرائع نے یہ بھی کہا کہ سرکاری کمپنیوں کی فروخت یا حصہ داری سے کم از کم 300 ارب روپے حاصل کئے جائیں گے، پٹرولیم کی فروخت پر کم از کم 3 ماہ سیلز ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی .

. .

متعلقہ خبریں