کالاشاہ کاکو(قدرت روزنامہ)فیروزوالا کچہری کے باہر گھاٹ لگائے درجن سے زائد مسلح مرد و خواتین کا تحریک انصاف کے رہنماء پر قاتلانہ حملہ،شدید فائرنگ کے نتیجہ میں حاجی سجاد خان اپنے حقیقی بھائی سمیت جاں بحق، بیٹا، 2گن مین اور دوست شدید زخمی، حملہ آور فائرنگ
کے بعد فرار ہوگئے،کالاشاہ کاکو کے مختلف علاقوں میں پولیس کا سرچ آپریشن جاری، متعدد افراد گرفتار . تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے چوہدری خرم اعجاز چٹھہ کے قریبی ساتھی، پاکستان تحریک انصاف کے مقامی رہنماء،کالاشاہ کاکو کے علاقہ راوی ریان یوسی سے چیئرمین کے امیدوار حاجی سجاد خان ساتھیوں سمیت مقدمہ قتل میں پیشی کیلئے فیروزوالا کچہری میں ایڈیشنل سیشن جج رائے نواز مارتھ کی عدالت میں پیشی بھگتنے کے بعد کچہری سے باہر نکل رہے تھے کہ گھاٹ لگائے درجن سے زائد مسلح مرد و خواتین نے ان پر اندھادھند فائرنگ شروع کردی .
فائرنگ سے ہر طرف بھگڈر مچ گئی اور لوگوں نے زمین پر لیٹ کر اپنی جانیں بچائیں . فائرنگ کے نتیجہ میں تحریک انصاف کے رہنماء حاجی سجاد خان موقع پر جاں بحق ہونگے جبکہ انکے چھوٹے بھائی شاہد خان ہسپتال لیجاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاکر خالق حقیق سے جاملے . فائرنگ کے نتیجہ میں حاجی سجاد خان کا جواں سال بیٹا محمد حمزہ خان، کامران، زوار احمد،حسین بخش بلوچ زخمی ہوئے . محمد حمزہ کی حالت انتہائی نازک بیان کی جاتی ہے . واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری نے کالاشاہ کاکو کے علاقوں ضیاء آباد کالونی، راوی ریان اور دیگر مقامات پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے،متعدد افراد کی گرفتاری کی اطلاعات ملی ہیں .
ڈی پی او شیخوپورہ کی ہدایات پر مقتولین کے گھرپر بھی پولیس کی نفری تعینات کردی ہے . واقعہ کی اطلاع پر علاقہ بھر میں سوگ کی فضاء چھاء گی اور کاروباری مراکز بند کردیئے گئے . مقامی افراد کے مطابق کچھ عرصہ قبل پولیس مقابلہ میں مہر گروپ کاسربراہ عاصم مہرپولیس کی فائرنگ سے مارا گیا تھا . مہر گروپ کو رنج تھا کہ یہ قتل حاجی سجاد خان کی وجہ سے ہوا ہے بعد ازاں عاصم مہر کے بھائی ”ٹینا مہر“نے قاتل کرنے کیلئے
حاجی سجاد پر حملہ کیا مگر جوابی فائرنگ میں ”ٹینا مہر“مارا گیا تھا . جس مقدمہ میں حاجی سجاد خان اپنے گن مین سمیت کئی ماہ جیل رہا اور ضمانت پر رہا ہوکر آیا تھا . مقتول حاجی سجاد خان بنیادی طورپر ٹرانسپورٹر تھے اور ملک بھر میں کیمیکل سپلائی کا کا م کررہے تھے . علاقہ میں منشیات فروشی کیخلاف علاقہ دراز سے آواز بلند کئے ہوئے تھے .
. .