لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

ہما چل پردیش (قدرت روزنامہ) بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوچکے ہیں، جب کہ سینکڑوں افراد ابھی بھی ملبے میں دبے ہوئے ہیں . ہماچل پردیش کے وزیر اعلی جے رام ٹھاکر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس افسوس ناک واقعے کے نتیجے میں اب تک کم از کم 10 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوچکے ہیں، جب کہ 600 سے زائد افراد مٹی کے تودے تلے دبے ہوئے جنہیں ملبے سے نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں .

حکام کا کہنا ہے کہ تودہ گرنے سے درجنوں مسافر گاڑیاں اور ٹرک بھی ملبے میں دب گئے ہین، جنہیں باہر نکالنے کے لیے بلڈوزر اور دیگر مشینیری کی مدد سے ریسکیو آپریشن جاری ہے، تاہم پہاڑوں سے پتھر اور چھوٹی چٹانو ں کے گرنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات پیش آرہی ہیں . بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوچکے ہیں، جب کہ سینکڑوں افراد ابھی بھی ملبے میں دبے ہوئے ہیں . یاد رہے کہ کچھ ہفتے قبل پاکستان میں بھی مختلف سیاحتی مقامات کے اردگرد بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آئے ہیں جس سے وہاں موجود سیاحوں کو مشکلات پیش آئی تھیں . اطلاعات کے مطابق شاہراہِ قراقرم کے متعدد مقامات پر پتھروں کی رکاوٹوں سے سیاح پھنس گئے تھے . گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں چلاس اور دیگر قامات پر بارشوں اور سیلاب کے بعد لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس کے بعد مسافر اور سیاح پھنس کررہ گئے . لینڈ سلائڈنگ سے شاہرہ قراقرم کے متعدد مقامات بند کر دیے گئے تھے . لال پڑی کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کام شاہراہ قراقرم کی بحالی کا روک دیا گیا تھا . شاہراہ قراقرم تتہ پانی اور لال پڑی سمیت متعدد مقامات پر بند ہو گئی تھی . . .

متعلقہ خبریں