سعودی عرب میں ظالم شوہر نے گھریلو اختلافات پر بیوی کو ذبح کرڈالا۔۔۔ملزم بچے کو زخمی کرکے فرار
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12 اگست 2021ء) ازدواجی زندگی میں چھوٹی موٹی تلخیاں پیدا ہو ہی جاتی ہیں۔ زیادہ تر لوگ ان تلخیوں کو درگزر کرتے ہیں تاکہ ان کی ازدواجی زندگی متاثر نہ ہو اور اولاد پر بھی بُرا اثر نہ پڑے۔ تاہم کچھ بدبخت لوگ معمولی جھگڑے کو بھی اپنی انا کا مسئلہ بنا لیتے ہیں اور جذبات میں آ کر ایسی گھناؤنی حرکت کر بیٹھتے ہیں جو دوسرے کی زندگی بھی لے بیٹھتی ہے اور خود یہ لوگ بھی اپنے بُرے انجام کو پہنچ جاتے ہیں۔
سعودی عرب میں ایک ایسا ہی ہولناک واقعہ پیش آیا ہے جس نے لوگوں کے دلوں کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی شہرجدہ میں ایک مقامی شخص نے اپنی بیوی کو قتل کر ڈالا اور بچے کو بھی شدید زخمی کر دیا۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ گھریلو کشیدگی کا شاخسانہ ہے۔مکہ پولیس کے ترجمان کے مطابق سعودی شہری کے اپنے بیوی سے تعلقات کشیدہ رہتے ہیں۔وقوعہ کے روز اس نے طیش میں آکر اپنی بیوی کو چھری سے ذبح کر ڈالا اور اس کے جسم پر بھی متعدد وار کیے ، جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئی۔ ملزم کی جانب سے اپنے بچے کو بھی وحشیانہ پن کا نشانہ بنایا گیا۔ بچہ اپنے والے کے چھریوں کے وار سے زخمی ہو گیا۔ یہ ہولناک واردات انجام دینے کے بعد ملزم موقع سے فرار ہو گیا تھا۔ جسے پولیس نے تلاش کر کے گرفتار کر لیا اور اس پر مقدمہ چلانے کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ اسی نوعیت کا ایک واقعہ کچھ عرصہ قبل الجوف کے علاقے میں پیش آیا تھا۔ جہاں سعودی شہری خالد الاشجعی کی اپنی بیوی سے تلخ کلامی ہوئی، جس کے بعد اس نے طیش میں آ کر اپنی اہلیہ عھود الغنزی کا گلا گھونٹ ڈالا اور پھر جائے واردات سے فرار ہو گیا۔ پولیس کو اس ہولناک واردات کی اطلاع دی گئی تو روپوش قاتل کو گرفتار کر لیا گیا۔ جس نے عدالت میں اپنے جُرم کا اعتراف کیا۔ عدالت نے سفاک قاتل کو اس کے سنگین جُرم پر سزائے موت سنائی تھی۔ جس کے خلاف پہلے اپیل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں رحم کی اپیل دائر کی گئی تاہم ان اعلیٰ عدالتوں نے اپیل مسترد کر دی، جس کے بعد ایوانِ شاہی کی جانب سے مجرم کا سر قلم کرنے کا فرمان جاری ہوا۔ گزشتہ روز قصاص میدان میں مجرم کو سزائے موت دی گئی۔