بی این پی مینگل اور باپ پارٹی شہبازحکومت کو چھوڑ سکتی ہیں

لاہور(قدرت روزنامہ) سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے بی این پی مینگل وفاقی حکومت سے خوش نہیں ہے . اختر مینگل نے زیارت واقعہ کی جیوڈیشل انکوائری کروانے کا مطالبہ کیا ہوا ہے .

بی اے پی چاہتی ہے کہ بلوچستان میں علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کیے جائیں . بی این پی مینگل اور باپ پارٹی شہباز شریف کو شاید چھوڑ دے لیکن عمران خان کے ساتھ نہیں جائے گی .
حامد میر نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چھوٹی جماعتوں کو خوش نہیں رکھا تو ان کی حکومت کسی وقت بھی جا سکتی ہے . اس سے قبل بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما ہاشم نویزئی نے وزیراعظم کو واضح پیغام دے دیا کہ لاپتہ افراد کے معاملے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے . وزیر مملکت برائے توانائی ہاشم نوتیزئی کے حالیہ انٹرویو کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے تین رکنی وفد سے ملاقات کی .
ملاقات کے دوران بی این پی نے وزیراعظم کو واضح کیا کہ لاپتہ افراد کے معاملے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اس پر جلد قانون سازی چاہتے ہیں . جس پر شہباز شریف نے وفد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ مشاورت کے بعد بل تیار کرکے قومی اسمبلی میں لایا جائے گا . گذشتہ روز بی این پی رہنما ء و وزیر مملکت ہاشم نوتیزئی نے اعلان کیا تھا کہ اب ہم اسمبلی میں لاپتہ افراد پر بل لائینگے ،پھر دیکھیں گے کون ہمارے ساتھ ہے اور کون نہیں، جبری گمشدگی کے اس بل کی حمایت نہ کی گئی تو پھر ہم اپنے ہر فیصلے میں آزاد ہونگے،بلوچستان کی عوام کے لیے ہماری سیاسی جدوجہد جاری رہے گی .
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما اور وزیر مملکت ہاشم نوتیزئی نے دوٹوک انداز میں حکومت پر واضح کردیا ہے کہ ہم کسی صورت بلوچستان کے ایشوز سے دستبردار نہیں ہوں گے اور اب قومی اسمبلی میں لاپتہ افراد پر بل لے کر آئیں گے اور پھر دیکھیں گے کہ کون ہمارے ساتھ ہے اور کون نہیں ہے، جبری گمشدگی کے اس بل کی حمایت نہ کی گئی تو پھر ہم اپنے ہر فیصلے میں آزاد ہونگے .

. .

متعلقہ خبریں